تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

واشنگٹن/ دوحہ: متاثرہ افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ امیر قطر کے بھائی نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔

تفصیلات کےمطابق امریکا میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے بھائی کے خلاف اپنے عملہ کے دو ارکان کو قتل کرنے کی دھمکی دینے اور ایک کو زیر حراست رکھنے پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے،شیخ خالد بن حمد آل ثانی کے خلاف 23جولائی کو امریکا کی ایک وفاقی عدالت میں قانونی درخواست دائر کی گئی تھی۔

اس میں ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کو ایک تیسرے امریکی کو زیر حراست رکھنے کا حکم دیا تھا،اس قانونی عذر داری میں ایک اور درخواست گزار کی شکایت بھی شامل ہے۔

اس میں اس دوسرے درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ ا س کو شیخ خالد کے لیے خدمات کی انجام دہی کے دوران میں ایک احاطے میں زیر حراست رکھا گیا تھا اور بندوق سے ڈرایا دھمکایا گیا تھا۔

اس نے کہا کہ اس کو دیوار سے پھاند کر بھاگ جانے کی کوشش میں زخم آئے تھے جن کے علاج کے لیے اس کو سرجری کی ضرورت پیش آئی تھی،امریکا کی ایک خبری ویب گاہ ڈیلی کالر نے پہلے اس قانونی درخواست کی اطلاع دی تھی۔

اس کے مطابق دونوں درخواست گزار، سکیورٹی گارڈ میتھیو پیٹارڈ اور طبی اہلکار میتھیو ایلنڈے، شیخ خالد کے لیے امریکا اور قطر میں کام کرتے رہے تھے،اس کے علاوہ قطری شیخ دنیا بھر میں جہاں کہیں سفر پر جاتے تھے تو وہ بھی ان کے ہمراہ ہوتے تھے۔

شیخ خالد پر مبینہ طور پر یہ الزام عاید کیا گیا ہے کہ انھوں نے پیٹارڈ کو دو افراد کو ستمبر2017ءاور نومبر 2017 میں لاس اینجلس میں قتل کرنے کے لیے کہا تھا۔ان میں ایک مرد اور ایک عورت تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امیر قطر کے بھائی ان دونوں کو اپنی ذاتی شہرت اور سکیورٹی کے لیے خطرہ سمجھتے تھے مگر ان کے محافظ پیٹارڈ نے ان کی غیر قانونی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ان پر عائد کردہ الزامات میں سے ایک میں کہا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو ایک سے زیادہ مرتبہ حراست میں رکھا تھا۔

اس قانونی درخواست میں شیخ خالد پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو دو مواقع پر اس کی منشا کے خلاف حراست میں رکھا تھا،دوحہ میں امریکی سفارت خانہ اور پیٹارڈ اس امریکی کی مدد کو آئے تھے اور انھوں نے اس کے قطر سے فرار میں مدد دی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب شیخ خالد کو میتھیو پیٹارڈ کی اس حرکت کا پتا چلا تھا تو انھوں نے یہ دھمکی دی تھی کہ پیٹارڈ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

شیخ نے پیٹارڈ کو براہِ راست قتل کرنے اور اس کی لاش صحرا میں پھینکنے میں دھمکی دی تھی۔

Comments

- Advertisement -