تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

’’ملکہ برطانیہ، کیٹ اور شہزادہ ولیم کی شادی کیخلاف تھیں‘‘

لندن: برطانوی شاہی خاندان کی ملکہ البزتھ دوم بڑے پوتے شہزادہ ولیم کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن کو بطور شاہی بہو قبول کرنے کے تیار نہیں تھی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی ملکہ الزبتھ دوم پرنس ولیم کی کیٹ مڈلٹن سے شادی کے خلاف تھیں اور کیٹ کے بطور شاہی خاندان کی بہو سے منسلک ہونے پر خوش نہیں تھیں۔

ملکہ برطانیہ اور بادشاہ فلپ دونوں کی جانب سے شدید خدشات و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔

شاہی سوانح نگار کیٹی نکول کے مطابق ملکہ برطانیہ کو خدشات لاحق تھے کہ آیا کیتھرین مڈلٹن آنے والے وقت میں برطانیہ کی ملکہ بننے کے لیے موزوں ثابت ہوں گی یا نہیں۔

کیٹی نکول کی جانب سے لکھی گئی کتاب ’دی میکنگ آف رائل رومینس‘ میں کہا گیا ہے کہ ملکہ البزتھ کو شدید خدشات لاحق تھے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ کی منگنی کی خبر عام ہونے سے قبل کیٹ کو خود کوئی نوکری کرنے اور اپنی ایک الگ پہچان اور مقام بنانے کی ضرورت ہے۔

شاہی سوانح نگار کا کہنا تھا کہ ملکہ البزتھ خود ایک محنتی شاہی فرد ہیں، ادھیڑ عمری کے باوجود وہ شاہی خاندان کے مستقبل کے لیے معاملات کو بڑی مہارت سے سنبھال رہی ہیں۔

شاہی سوانح نگار کیٹی نکول کے مطابق شاہی خاندان کے دوسرے افراد کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کیتھرین کا ایک سادہ سے خاندان سے تعلق ہے اور اُن کا شاہی خاندان سمیت پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق کوئی تجربہ بھی نہیں، ایسی خاتون کا ملکہ بن جانے سے متعلق شاہی خاندان کے متعدد افراد کو خدشات لاحق تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق وقت گزرنے کے ساتھ کیتھرین مڈلٹن کے خود کو شاہی خاندان کے مطابق ڈھال کر مستقبل کی ملکہ بننے کی اہلیت کو ثابت کیا ہے۔

واضح رہے کہ پرنس ولیم اور کیتھرین مڈلٹن کی 2010ء میں منگنی ہوئی تھی جبکہ 2011ء میں دونوں رشتہ اذدواج میں منسلک ہو گئے تھے، ان کا ایک بیٹا شہزادہ جارج اور شہزادی شارلوٹ ہیں۔

Comments

- Advertisement -