اردن کی ملکہ رانیہ نے اسرائیل کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے صرف ایک مرتبہ 7 اکتوبر دیکھا، فلسطینی 156 بار اسرائیلی 7 اکتوبر دیکھ چکے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملکہ رانیہ نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ غزہ میں جنگ فوری رکنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ بمباری کے ساتھ امداد تباہی و بربادی اور قتل عام کو نہیں روک سکتی۔
اردن کی ملکہ رانیہ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے اسی وجہ سے فلسطینی، اسرائیل سے نفرت کرتے ہیں، فلسطینیوں کو بھوکا پیاسا رکھنا اسرائیل کا پیدا کردہ المیہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم کرنے کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، غزہ کے لیے انسانی بنیادوں پر سامان سے لدے ٹرکوں کو اسرائیلی حکام نے واپس بھیج دیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے نے بتایا کہ غزہ کے لیے انسانی بنیادوں پر سامان سے لدے ٹرک کو اسرائیلی حکام نے غزہ میں داخل نہیں ہونے دیا اور واپس روانہ کردیا۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ آر ڈبلو اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ غزہ کے لیے سامان سے لدے ٹرک کو اس لیے واپس بھیجا گیا کیونکہ طبی کٹس کے اندر قینچی رکھی ہوئی تھی۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے اسرائیل پر ضروری طبی سامان روکنے کا الزام لگایا ہے۔
یوکرین کو فوجی امداد ملے گی یا نہیں؟ یورپی یونین کا اہم فیصلہ
انہوں نے کہا کہ انسانی امداد کی کلیئرنس اور بنیادی اشیاء کی ترسیل کو آسان اور تیز کرنا ہوگا، 20 لاکھ مظلوم فلسطینیوں کی زندگی اس پر منحصر ہے۔