کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے ہزار گنجی کی سبزی منڈی میں ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات کے لیے حملہ آور کے جسم کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کی ہزارگنجی سبزی منڈی میں تین روز قبل ہونے والا خودکش دھماکاکس نےکیا؟ تحقیقاتی ادارےکھوج میں لگ گئے۔ محکمہ انسدادہشت گردی نے حملہ آورکے اعضا ڈی این اے کیلئے بھیج دیئے جبکہ جائے وقوعہ کی جیوفینسگ بھی کی جائےگی۔
خودکش دھماکےکے خلاف کوئٹہ کےمغربی بائی پاس پردھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہے۔ گورنربلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کے لیے پہنچے اور فاتحہ خوانی کی۔احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے گورنربلوچستان نے دہشت گردوں کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی، خودکش حملے میں بیس افرادجاں بحق اور 48 زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: ہزارگنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکا ، 20 افراد جاں بحق، 48 زخمی
ڈی آئی جی بلوچستان کا کہنا تھا دھماکے میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ، دھماکاخیزموادآلوؤ ں میں رکھاگیاتھا، جاں بحق افرادمیں سیکیورٹی اہلکاربھی شامل ہے جبکہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔
ایک روز قبل دھماکے کا مقدمہ سرکاری مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ دھماکا پلانٹڈ نہیں بلکہ خودکش تھا، جائے وقوعہ سے حملہ آور کے اعضاء قبضے میں لے لیے گئے۔