تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کرونا کی روک تھام، ینگ ڈاکٹرز کی بیس روز کے لیے کرفیو کی تجویز

کوئٹہ: بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن نہیں بلکہ بیس روز تک سخت کرفیو نافذ کیا جائے۔

کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ صوبے کا صحت کا نظام ٹھپ ہوچکا ہے، اسپتالوں میں وینٹی لیٹر موجود ہیں مگر اُن میں آکسیجن موجود نہیں ہے۔

ڈاکٹرز نے کہا کہ موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سخت فیصلے کرے اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرے، اسمارٹ لاک ڈاؤن کی جگہ بیس روز کا سخت کرفیو لگایا جائے۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس، پاکستان میں مقامی منتقلی کے کیسز میں ہوشربا اضافہ

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وائرس کسی بھی صورت میں ہونے والے اجتماع سے پھیلنے کا خدشہ ہے، شہری رمضان المبارک کے دوران اپنے گھروں میں ہی عبادات کا اہتمام کریں۔

ڈاکٹرز نے تاجروں سے اپیل کی کہ وہ انسانیت کے ناطے اپنے کاروبار چند روز کے لیے بند کردیں کیونکہ انسان کی زندگی ہر چیز سے بڑھ کر ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں ڈاکٹرز شدید دباؤ کا شکار ہیں، ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ سخت لاک ڈاؤن کیا جائے اور دوسرا مطالبہ ہے کہ اسپتالوں کے معاملات کو بہتر کیا جائے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور کراچی کے ڈاکٹرز بھی حکومت سے سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -