تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

لندن:خواتین گینگ کا نسل پرستی کی بنیاد پرہسپانوی دوشیزہ پرتشدد

لندن: برطانیہ میں دوران سفر خواتین گینگ نے ٹرین میں انگلش نہ بولنے پر ہسپانوی دوشیزہ کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا، متاثرہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں خواتین کے ایک نسل پرست گروہ نے دن دیہاڑے ٹرین میں سفر کرتے ہوئے 24 سالہ ہسپانوی لڑکی کو تعصب کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی ٹرین کے اندر اپنی ساتھی سے ہسپانوی زبان میں محوِ گفتگو تھی، کہ اچانک گینگ کی خواتین نے چلا کر ’انگلینڈ میں ہو، صرف انگلش بولو‘ کہتے ہوئے زدو کوب کرنا شروع کردیا۔

برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے متاثرہ لڑکی کو بالوں سے پکڑ کر ٹرین کے فرش پر گرا کر تشدد کیا تھا، تشدد کے نتیجے میں متاثرہ لڑکی کو سر اور چہرے پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور خواتین کی عمر 20 سے 25 سال تھی جن میں سے ایک نے کالی اور ایک نے براؤن جیکٹ پہنی ہوئی تھی۔

دوسری جانب لندن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیس تاحال حملے کے شواہد اکھٹے کررہی ہے اور عینی شاہدین سے بھی حملے کی تفصیلات لینے کی کوشش کررہی ہے۔


مزید پڑھیں:پولیس کی کم نفری برطانیہ میں پرتشدد واقعات میں اضافے کا باعث ہے: وزیر داخلہ


خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سے اب تک متعدد افراد کو فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات میں زخمی اور ہلاک کیا جاچکا ہے، پولیس نے کئی جرائم پیشہ افراد کو ان حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرکے کارروائی کررہی ہے۔

دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 افراد قتل ہوچکے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -