جمعہ, مارچ 21, 2025
اشتہار

سانحہ ساہیوال ،عہدے سے ہٹائےگئے ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر دوبارہ سی ٹی ڈی چیف تعینات

اشتہار

حیرت انگیز

ساہیوال :  سانحہ ساہیوال میں عہدے سے ہٹائےگئے ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر کو دوبارہ سی ٹی ڈی چیف لگادیا گیا، جے آئی ٹی اور دیگر اداروں نےساہیوال واقعہ میں رائے طاہر کو بے گناہ قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کے بعدعہدے سے ہٹانے جانے والے سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر خان کو جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد دوبارہ سی ٹی ڈی چیف کے عہدے پر بحلا کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا، جے آئی ٹی اور دیگر اداروں نے ساہیوال واقعہ میں رائے طاہر کو بے گناہ قرار دیا ہے۔

خیال رہے رائے طاہرکوسانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے عہدے سے ہٹاکر راؤ سرور کو سی ٹی ڈی کا اضافی چارج دیا گیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر نے وقوعہ تبدیل کرنے کی کوشش کی دیگر پولیس افسران بھی واقعے کو توڑ مروڑ کرپیش کررہے تھے۔

یاد رہے سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ میں خلیل اور اس کی اہلخانہ کو بے گناہ جبکہ ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے فون پرمشکوک افرادسےرابطوں کےدرجنوں پیغامات ملے ہیں اور اس کے بھائی احتشام نےمشکوک افرادکےگھرآنےکی تصدیق کی ہے ۔

مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال: جے آئی ٹی رپورٹ میں خلیل اور اہل خانہ بے گناہ قرار

رپورٹ کے مطابق ذیشان اکثر دہشت گردوں کو اپنے گھر میں پناہ بھی دیتا تھا۔

جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کارروائی میں خلیل اور اس کے اہل خانہ کو بچایا جاسکتا تھا لیکن سی ٹی ڈی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، مقدمے میں زیرِ حراست چھ اہلکار ہی فائرنگ میں ملوث تھے ، گاڑی کے اندر سے فائرنگ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے جبکہ ایک بچہ اور دو بچیاں بچ گئی تھیں، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں‌ کے بیانات میں واضح تضاد تھا۔

واقعے پر ملک بھر سے شدید ردعمل آیا، جس پر وزیر اعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا۔ جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں