بدھ, فروری 19, 2025
اشتہار

کراچی میں بارشیں، انتظامیہ کی رین ایمرجنسی کے دعوے دھرے رہ گئے

اشتہار

حیرت انگیز

شہر قائد میں دو روز سے وقفے وقفے سے جاری بارشوں نے انتظامیہ کے رین ایمرجنسی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر قائد میں گزشتہ دو روز سے وقفے وقفے سے جاری بارشوں نے انتظامی کے رین ایمرجنسی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے اور بارش رکنے کے بعد بھی اکثر سڑکوں پر برساتی پانی جمع اور ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بارشوں کے متعلقہ اداروں کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے اور شہر کی کئی مرکزی شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں، بارش سے شہر کا ضلع وسطی سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں لیاقت لیاقت آباد، ناظم آباد، غریب آباد میں بارش کا پانی جمع ہے، حیدری، گودھرا چوک، نیو کراچی، ایوب گوٹھ، گلشن معمار، گلشن اقبال 13 ڈی، ناگن چورنگی، پاور ہاؤس چورنگی کی شاہراہوں سے بھی برساتی پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی ہے اور مختلف مقامات پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہے۔

اس کے علاوہ نیپا پل کے قریب پانی جمع ہونے پر بچوں نے وہاں سوئمنگ پول بنالیا ہے، اورنگی ٹاون، بنارس، سائٹ ایریا، قصبہ کالونی کی سڑکیں بھی تاحال زیر آب ہیں، سڑکوں پر بارش کے پانی کے ساتھ ساتھ کچرے کے ڈھیر بھی لگ گئے ہیں،

کراچی: نکاسی آب کے انتظامات نہ ہونے کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی میں شدید خلل پڑا ہے، گارڈن انکل سریہ روڈ سے موبائل مارکیٹ جانے والی شاہراہ پر ٹریفک جام، ایمپریس مارکیٹ، پارکنگ پلازہ، صفورا چورنگی، گرومندر چورنگی اور نیپا کےاطراف بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہے جب کہ ٹریفک پولیس کے مطابق ٹاور، تبت سینٹر اور ریگل چوک پر ٹریفک کا دباؤ ہے۔

واضح رہے کہ این ڈی ایم اے نے 9 جولائی تک کراچی سمیت ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں مزید بارشوں کا امکان، محکموں کو الرٹ کردیا گیا

اسی حوالے سے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ 9 جولائی تک یہ سسٹم فعال ہے، کراچی کے بعض علاقوں میں 50 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے، شہر کے مختلف نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے اور اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں