کراچی : سندھ میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، چھتیں، دیواریں گرنے اور دیگرحادثات میں تیس افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں طوفانی بارشیں شہر شہر تباہی کی داستان پیش کر رہی ہے ، بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے ، لوگ گھروں تک محصور جبکہ گلی محلے اور بازار پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
کچے گھر، دیواریں گرنے اور دیگر حادثات میں 30 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
لاڑکانہ میں مختلف حادثات میں ماں بیٹی سمیت سات افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ ٹنڈوالہیار میں برساتی پانی میں نہاتے ہوئے پانچ بچے ڈوب گئے، جس میں سے دو بچے جاں بحق ہوگئے اور تین کو بچالیاگیا۔
ٹنڈومحمد خان میں چار چار فٹ پانی جمع ہے ، ایک بچی پانی میں ڈوب کرجاں بحق ہوگئی، اسی طرح شکار پور، کندھ کوٹ اور سانگھڑمیں بھی نشیبی علاقے جوہڑ کا منظر پیش کررہے ہیں۔
دکانوں میں پانی جانے سے تاجروں کولاکھوں کے نقصان کا سامنا ہے۔
شکار پورمیں گھنٹہ گھر چوک سے اسٹیشن تک کشتیاں چلنے لگیں، جس کا کرایہ پچاس روپے مقرر کردیا گیا ہے۔
سکھر میں بھی بارش کا پانی اسپتال میں داخل ہوگیا ، سڑکوں پر کشتی کے ذریعے لوگوں کی مدد کی جارہی ہے۔
کندھ کوٹ میں مسلسل بارش سےمکان کی چھت گر گئی، جس می چار بچے ملبے تلے دب گئے جبکہ سانگھڑ کی نشیبی آبادیوں میں درجنوں گھر منہدم ہونے سے لوگوں نےنقل مکانی شروع کردی ہے۔
گھوٹکی میں ٹوٹے مکان تباہی کی داستان سنا رہے ہیں، ڈہرکی میں بھی کئی گھروں کی چھتیں اوردیواریں گر گئیں۔
سندھ کے مختلف شہروں میں گھروں اور مساجد میں اذانیں دیں گئی، اللہ سے گڑگڑا کر بارش روکنے کی دعائیں مانگی جارہی ہیں۔