راجستھان: عدالت نے نا فرمان اولاد کے لئے بڑا حکم جاری کردیا، عدالتی حکم کے مطابق والدین یا ساس سسر سے اچھا برتاؤں نہ کیا تو جائیداد سے بے دخل کردیا جائے گا۔
راجستھان ہائی کی جانب سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بزرگ والدین کی ٹھیک طرح سے دیکھ بھال نہ کیے جانے کی صورت میں وہ اپنی ملکیت سے انھیں باہر کرنے کا اختیار رکھتے ہیں اور عدالت اس فیصلے پر پوری طرح عمل کروائے گی۔
راجستھان ہائی کورٹ نے اس بات کو قبول کیا ہے کہ بزرگ جوڑے اگر بچوں یا پھر رشتہ داروں کے سلوک سے مطمئن نہیں ہیں اور ان کا ٹھیک سے خیال نہیں رکھا جا رہا ہے تو وہ اپنی اولاد کو اپنی ملکیت سے بے دخل کرسکتے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ بزرگ کے فیصلے کو دیکھتے ہوئے مینٹیننس ٹریبونل یعنی ایس ڈی او کورٹ کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ بزرگ افراد کی طرف سے آنے والی گزارشات کے بعد بیٹے-بہو یا پھر کسی دیگر رشتہ دار کو ان کی ملکیت پر کسی طرح کے دعوے کو بے دخل کرتے ہوئے مسترد کر سکتا ہے۔
دو رکنی بنچ کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سمیت ملک کے کئی ہائی کورٹس کی طرف سے مینٹیننس ٹریبونل کے پاس ملکیت سے جڑی بے دخلی کی طاقت کو منظوری دی گئی ہے۔
راجستھان ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے ان بزرگوں کو بہت خوشی ہوئی ہے جنہیں اپنے بچوں یا رشتہ داروں کی طرف سے بہتر سلوک نہ کرنے پر شکایات تھیں اور کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ میں ریفرینس طے نہیں ہونے کی وجہ سے اس طرح سے جڑے کئی معاملے اٹکے پڑے ہیں۔ ریفرنس طے نہیں ہونے سے عدالت فیصلہ نہیں سنا پا رہی تھی۔
یہاں تک کہ کورٹ کی سنگل بنچ کے پاس بھی اس طرح کے متعدد کیسز زیر التواء پڑے ہوئے ہیں، حالانکہ اب مانا جا رہا ہے کہ ریفرنس طے کیے جانے کی وجہ سے اس طرح کے کیسز کو اب جلد نمٹایا جارہا ہے۔