لاہور: چیئرمین پی سی بی منتخب ہوتے ہی رمیز راجہ نے پہلا بڑا فیصلہ کیا ہے، انھوں نے میتھیوہیڈن اور ورنن فلینڈر کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا کوچ مقرر کر دیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا وژن بہت واضح ہے کہ چیزوں کو ری سیٹ ہونے کی ضرورت ہے، کوچنگ سسٹم پر نظرثانی ہوگی، میتھیو ہیڈن اور ورنان فلینڈر کو ورلڈ کپ کی کوچنگ کے لیے چنا ہے، بینک الفلاح دونوں کوچز کا معاوضہ ادا کرے گا، اور ان سے اسٹرٹیجک پارٹنر شپ ہوئی ہے، دونوں غیر ملکی کوچز کے ساتھ ایک پاکستانی کوچ لگے گا۔
پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ انھوں نے کمنٹری باکس کی آسان پوزیشن چھوڑ کر ایک چیلنج والی پوزیشن قبول کی، پی سی بی کی تاریخ میں گنے چنے کرکٹر ہی چیئرمین رہے، شاید ایک تاثر بن گیا ہے کہ کرکٹر انتظام نہیں سنبھال سکتے، لیکن اب شاید راستہ بنے گا کہ وہ آ کر پی سی بی کا انتظام سنبھال سکیں۔
Newly elected PCB Chairman Mr Ramiz Raja, press conference at NHPC, Lahore https://t.co/RkZTK3XmBp
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 13, 2021
رمیز راجہ نے کہا پچز کا بہت برا حال ہے، ہم نے پہلے ان پر کام نہیں کیا، سلیکشن کے معاملے پر ہمیں تسلسل لانا ہوگا، 192 فرسٹ کلاس کرکٹر کا ماہانہ معاوضہ ایک ایک لاکھ بڑھا دیا گیا ہے، اسکولز کرکٹ کو کلبز کے ساتھ منسلک کریں گے، میری کوشش ہوگی کہ میری بجائے ٹیم اور کپتان کی پروجیکشن زیادہ ہو، ہر کھلاڑی اپنی ذمے داری سمجھے، قومی کرکٹ ٹیم اپنے ڈر سے باہر نکل آئے، ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا، پاکستان کی ٹیم میں اب بھی 4 سے 5 میچ ونر موجود ہیں، اس لیے قومی ٹیم کو بیک کریں، 10 سے پندرہ دن میں اچھی خبر ملے گی۔
پی سی بی چیئرمین نے مزید کہا کہ عمران خان کے پاس ٹاپ ٹیم تھی جو انھوں نے بنائی تھی، یہ کھیل 100 سال میں بدلا نہیں کپتان اب بھی مالک ہے، کرکٹر بطور چیئرمین پی سی بی آئے تو اس سے امیدیں الگ ہوتی ہیں، بھول جائیں کہ کوئی تھرڈ اور سیکنڈ پارٹی آ کر معاملات میں مداخلت کرے۔
انھوں نے کہا میری کوشش ہے کہ اندرون سندھ اور بلوچستان میں ہائی پرفارمنس سینٹر کھولیں، میں چاہتا ہوں کہ ڈومیسٹک کوچز کی راہ ہموار ہونی چاہیے۔