تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

ماہ رمضان میں کیسی غذائیں فائدہ مند ہیں؟

اسلامی سال کے مقدس مہینے رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، اس مہینے میں عام طور پر ہماری گھریلو اور  معاشی مصروفیات میں تبدیلی ضرور آتی ہے۔

اس تبدیلی کی وجہ سے ہمارے نظام انہضام پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے، جس کے تدارک کیلئے ضروری ہے کہ سحر و افطار میں ایسی غذاؤں کا استعمال کیا جائے جو معدے میں جاکر کسی پریشانی کا باعث نہ بنیں۔

اس حوالے سے ماہرین صحت نے اس ماہ مقدس میں بھرپورغذائیت اور صحت مند رہنے سے متعلق چیدہ چیدہ نکات مرتب کیے ہیں تاکہ روزہ دار اس مقدس مہینہ میں صحت مند رہنے کے ساتھ ساتھ مکمل روحانی بالیدگی سے بھی لطف اندوز ہوسکیں۔

سحری و افطار کا بہترین طریقہ
ماہرین کے مطابق پورا دن روزہ گزارنے کے بعد ضروری ہے کہ افطار کے وقت درکار تمام غذائی اجزاء کو یقینی بنانے کے لیے مناسب طریقے سے روزہ افطار کریں،اس کی کلید متوازن غذا ہے۔

افطاری میں سب سے پہلے پانی پینے اور پھر کچھ کھجوریں کھانے سے بلڈ شوگر کو مستحکم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ سُوپ کا استعمال بھی اس ضمن میں اہم ہے کیونکہ وہ روزے کے دوران میں جسم میں کم ہونے والی کیلوریز کو دوبارہ حاصل کرنے سمیت نظام ہاضمہ کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق میٹھے مشروبات سے حتی الامکان گریز کریں کیونکہ ان میں شکر اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، روزہ کھولتے وقت پانی ہائیڈریشن کا پہلا ذریعہ ہونا چاہیے، روزہ افطار کے بعد اور سحر کے وقت تک اوسطاً آٹھ سے دس گلاس پانی پینا چاہیے۔

جہاں تک بنیادی کھانے کی بات ہے تو افطار کے دسترخوان میں سبزیوں کے علاوہ لحمیات (پروٹین) اورنشاستہ دار (کاربوہائیڈریٹس) غذائیں اس میں شامل ہونا چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ ان غذاؤں کے اچھے آپشنزمیں کینو، چنے، دال، پھلیاں، پورا اناج، براؤن پاستا، اوربراؤن چاول شامل ہیں۔

یہ غذائیں پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کو روزے کے اوقات کے بعد درکار توانائی مہیّا کرتے ہیں۔ بنیادی کھانے میں لحمیات کو بھی شامل ہونا چاہیے جیسے مچھلی، مرغی کا گوشت، چھوٹا گوشت، دہی، انڈے اور پنیر کو بھی کھانے کا حصہ ہونا چاہیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ افطار کرنے بعد بھی پھل یا ہلکی مٹھائی کھانے کی کوشش کرنی چاہیے اس کے علاوہ افطار ہو یا سحر کوئی بھی کھانا نہ چھوڑیں اور بالخصوص روزہ رکھتے وقت سحری کا کھانا بھی متوازن ہونا چاہیے، جس میں دہی، کھیرا اور کیلا بھی اچھے آپشن ہیں کیونکہ روزے سے پہلے پوٹاشیم کا استعمال بھی ضروری ہے، سحر کے کھانوں کے دیگر اختیارات میں روٹی کے ساتھ دال یا ڈیری مصنوعات کے ساتھ کوئی بھی پروٹین والی غذائیں ہوسکتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -