تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

وفاقی وزیرداخلہ راناثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بری ہوگئے

لاہور : انسداد منشیات کی عدالت نے وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بری کردیا ، راناثنا اللہ نے انسداد منشیات عدالت میں بریت کی درخواست دائرکی تھی۔

تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات کی عدالت میں منشیات اسمگلنگ کیس میں راناثنا اللہ کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

راناثنااللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے بریت کی درخواست پر دلائل پیش کیے، گواہان نے بتایا کہ ہم نے کسی قسم کی کوئی منشیات رانا ثنااللہ کے پاس نہیں دیکھی، منشیات کا جو الزام ہے ہمارے پاس کسی قسم کے ٹھوس شواہد نہیں ہیں، ہمارے سامنے راناثنااللہ سے کوئی برآمدگی نہیں ہوئی۔

عدالت نے گواہان سے استفسار کیا کہ یہ بیان جو آپ نے لکھ کر دیے ہیں یہ آپ کے ہیں ، تینوں پراسیکیوٹر گواہان کے بیانات پردستخط کریں۔

عدالت نے وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ منشیات اسمگلنگ کیس سے بری کردیا ، عدالت نے کیس کے دیگرتمام ملزمان کو بھی بری کیا۔

یاد رہے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ سمیت دیگر ملزمان نے بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پراسکیوشن کے پاس ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں ، سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ فواد چوہدری کے میڈیا پر بیان کے بعد مقدمے کی کوئی حیثیت نہیں رہی، مقدمے میں اے این ایف کے افسران کا نام استعمال ہوا، اے این ایف کے گواہ اس مقدمے کو سپورٹ نہیں کررہے۔

ملزمان نے مزید موقف اختیار کیا تھا کہ اے این ایف کی ضمنی میں سیف سٹی کیمروں کی فوٹیجز نے حقیقت کھول دی، سیف سٹی کیمروں کی ٹائمنگ اور ضمنی کا وقت میچ نہیں کرتا، استدعا ہے رانا ثناءاللہ سمیت دیگر کو بری کرنے کا حکم دیا جائے۔

یاد رہے رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی 2019 کو گرفتار کیاگیا تھا ، جس کے بعد رانا ثنا اللہ کیس میں 2 گواہ اپنے بیان سےمنحرف ہوگئے۔

بعد ازاں رانا ثنا اللہ کی24 دسمبر 2019 کولاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منظور ہوئی تھی۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں