تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہئے، رانا ثنا اللہ

 اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہئے۔

وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نےکہا سیاسی درجہ حرارت کم کیا جانا چاہئے، حکومت اور اپوزیشن یقین دہانی کرائیں، ہم چیف جسٹس اور عدالت کے اس جذبے کی قدر کرتے ہیں، اور  ہم بھی یہ سمجھتے ہیں کہ ملک میں سیاسی درجہ  حرارت کم ہونا چاہیے۔

راناثنااللہ نے کہا کہ ملک افراتفری اور انارکی کے دہانے پرکھڑا ہے اس افراتفری کیلئے عمران نیازی نے 10 سال محنت کی ہے، انہوں نے انارکی پھیلانےکیلئے ہر دن محنت کی ہے ان کی وجہ سے ملک کی معیشت یہاں تک پہنچ گئی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان اب دو لائنیں لکھ دے کہ معاملات حل کرنا چاہتا ہوں ایسا نہیں ہوگا، ایک گریٹر ڈائیلاگ ہونا چاہئےجس میں سب لوگ ہوں، جہاں چارٹرڈ آف ڈیمورکریسی، چارٹرڈ آف اکنامک اور چارٹرآف پیس پر سب بات کریں انہیں سب سے معیشت کے ساتھ ساتھ سیاسی سرجہ حرارت کم ہوسکتا ہے۔

اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا، رانا ثنااللہ کی پھر دھمکی

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہم چیف جسٹس، معزز بینچ اور سپریم کورٹ کے رائےکی قدر کرتے ہیں، ایسا لائحہ عمل بنانا چاہئےجس پر چل کر بہتری آسکے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کنٹرول سے باہر نہیں ہوئی ناہی ہونے دینگے۔

’مسلح افواج، جوان، آفیسرز روز دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں کرر رہے ہیں، ہماری مسلح افواج کے جوان جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں، اسوقت پورے ملک میں کہیں بھی ٹی ٹی پی کی ایک انچ رٹ بھی نہیں، دہشت گردی کے خلاف کارروائی جاری ہے‘۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران نیازی 10سال سے مخالفین کے وجود کو ختم کرنے کی جدوجہد کر رہا ہے، یہ اپوزیشن میں ہو یا حکومت، ہاتھ ملانےکا روادار نہیں، اس رویےکی وجہ سے یہ سارے معاملات پیدا ہوئے ہیں، جب تک ضد، تکبر ختم نہیں ہوگا معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ الیکشن کی تاریخ دیدی تو اسکے بعد مذاکرات کس بات کیلئے، اس طرح کے الیکشن ملک میں افراتفری، انارکی پیدا کرینگے، یہ ساری باتیں پہلے بیٹھ کر طے ہونگی۔

 راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ بینچ ٹوٹا ہے تو اسکی تشکیل نو ضرور ہوگی، میں سمجھتا ہوں فل کورٹ بینچ بننا چاہئے، یہ تکنیکی آئینی مسئلہ سمجھتا ہوں چیف جسٹس بہترین انداز سے حل کرینگے۔

Comments

- Advertisement -