لاہور : صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے چنانچہ احتجاج کرنے والوں کو کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیئے اور دھرنا ختم کردینا چاہیئے.
وہ میڈیا سے بات کر رہے تھے صوبائی وزیر نے کہا کہ کوئی مسلمان ختم نبوت پر کوئی سمجھوتا نہیں کرسکتا اور وفاقی وزیر قانون سمیت پوری کابینہ اور معزز اراکین پارلیمنٹ الحمد اللہ مسلمان ہیں جن سے کسی قسم کی کوتاہی یا جان بوجھ کرغلطی کرنے کی امید نہیں کی جانی چاہیئے.
انہوں نے مزید کہا کہ حلف نامہ اپنی اصل حالت میں بحال ہوچکا ہے جو اسی وزیر قانون، کابینہ اور اراکین پارلیمنٹ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جن پر کچھ لوگ تحفظات کا اظہار کر رہے ہوتے اور ساتھ حلف نامے میں تبدیلی سے متعلق کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے جس کی رپورٹ پر کارروائی ہو گی.
رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ طے پایا تھا کہ تحریک لبیک اور زاہد حامد کی براہ راست ملاقات کرائی جائے جو حکومت کروا چکی ہے لیکن اب اچانک دھرنے والے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ انہیں پہلے انکوائری کی رپورٹ آنے کا انتظار کرنا چاہیئے تھا.