اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ میں کنٹینر کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون رپورٹر صدف نعیم کو دھکا دیا گیا۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ موقع پر موجود صحافیوں کے انکشافات کے بعد خاتون رپورٹر کا معاملہ مشکوک ہوگیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ ایک بے گناہ خاتون رپورٹر کی موت کی تحقیق کرائے، پنجاب حکومت نے اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داری پوری نہ کی تو وفاقی حکومت اپنا قانونی فرض ادا کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون رپورٹر صدف نعیم کے والد کا بیان سامنے آگیا
انہوں نے بتایا: ’جاں بحق خاتون رپورٹر کے ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا۔ دھکا دینے والے شخص کو گرفتار کیا جائے اور قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس شہادتی بیان کے بعد ضروری ہے کہ واقعے کی تحقیقات ہوں۔
جاں بحق خاتون رپورٹر کے ساتھی صحافیوں کا بیان ہے کہ صدف کو دھکا دیا گیا، دھکا دینے والے شخص کو گرفتار کیا جائے، قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں؛ اس شہادتی بیان کے بعد ضروری ہے کہ واقعے کی تحقیقات ہوں۔
(2/2)
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) October 30, 2022