تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

’شہباز گل کو قانون کے مطابق گرفتار کیا، چاہتے تو گاڑی میں منشیات رکھ سکتے تھے‘

اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو قانون کے مطابق گرفتار کیا، چاہتے تو ان کی گاڑی میں منشیات رکھ سکتے تھے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا: ’شہباز گل کے خلاف مقدمہ 191/2 کے تحت تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقدمے میں 505،120،120 بی،153 اور153 اے ، 124 اے،131 کے دفعات شامل ہیں، صبح انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا، چاہتے تو اس کی گاڑی میں منشیات ڈالی جا سکتی تھی لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے، یہ ان کے دور میں شرمناک حرکتیں کی جاتی رہیں، شہباز گل کے ساتھ کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوگا، شہباز گل کی گرفتاری میں کئی کرداروں کا تعین تحقیقات میں ہوگا‘۔

نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک نجی چینل کی انتظامیہ کو سازش میں شامل کیا گیا، شہباز گل کے ذمہ لگایا گیا کہ آپ یہ بیانیہ جاری کریں گے، انہوں نے پورا بیانیہ پڑھ کر سنایا، بیانیے میں ایسے جملے دھرائے گئے جس کو دہرانا قومی مفاد میں نہیں، سوشل میڈیا پر سانحہ لسبیلہ پر بکواس کی گئی، اداروں کے رینکس پر بھی تنقید کی گئی۔

مزید پڑھیں: شہباز گل کی رہائی کیلیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف والوں نے بم پر لات مار دی ہے، یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ سوشل میڈیا پر ساری گندگی مہم پی ٹی آئی نے کی، پی ٹی آئی والے بڑی سنگین غلطی کر بیٹھے ہیں، جو حرکت انہوں نے کی ہے اس کے سخت نتائج ہوں گے، معاملہ سنجیدہ ہے اداروں میں تقسیم سے متعلق بات ہے، عمران خان نے پہلے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، ایسے ہی عمران خان نے نوجوانوں کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی، اب یہ اداروں میں داخل ہوگئے ہیں اور رینکس کا نام لے کر بات کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -