تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

عدالتی بینچ کا بار بار ٹوٹنا قومی سانحہ سے کم نہیں، رانا ثناءاللہ

اسلام آباد : وزیر داخلہ راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بینچ کا ٹوٹنا کسی قومی سانحہ سے کم نہیں، انہوں نے ایک بار پھر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پنجاب، کے پی الیکشنز سے متعلق سماعت جاری تھی، جوبینچ سماعت کررہا تھا وہ9سے شروع ہوا پھر7، 5اور پھر4ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ آج پتاچلا ہے کہ جسٹس جمال مندوخیل نے بھی سماعت سے معذرت کرلی، وہ سپریم کورٹ کے سینئرجج ہیں ان کی بات پر ہمیں اعتبار ہے، انہوں نے جو اختلافی نوٹ لکھا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔

راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ انصاف کے اعلیٰ ترین منصب پر بیٹھے لوگ ایسے رویوں کا اظہارکرینگے تو افسوسناک ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا تھا کہ فیصلہ لکھتے وقت مجھ سے مشاورت اور رائے نہیں لی گئی یہ بات کسی قومی سانحہ سے کم نہیں ہے، وکلاء بار اور ان کی لیڈر شپ کیلئے بہت بڑا المیہ ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے فیصلہ دیا، انہوں نے سوموٹو سے متعلق مفصل فیصلہ دیا، وہ فیصلہ عدالت اور سپریم کورٹ کے معزز جج کا فیصلہ ہے، آج تک نہیں دیکھا کہ سپریم کورٹ فیصلے کو سرکلر کے ذریعےڈس افکیٹ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب رجسٹرار آفس کی سپریم کورٹ کے بینچ کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، ایک سرکلر کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلےکو ختم کردیا گیا، جب تک جسٹس قاضی فائز کا فیصلہ چیلنج نہیں ہوگا وہ فیلڈ ہولڈر رہے گا، اسی طرح سے ہوتا رہا تو سرکلرہی جاری ہوا کرینگے۔ اس طرح تو کسی منسٹری کا ڈویژن بھی سرکلرجاری کرے گا۔

راناثناءاللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک فتنہ2014سےشروع ہوا2023میں اس نے ملک کو اس نہج پر لاکر کھڑا کردیا، معاشی بحران بھی اسی فتنے کا کھڑا کیا ہوا ہے، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ پر ریفرنس دائرنہ کیا جاتا تو شاید یہ بحرانی کیفیت نہ ہوتی، یہ بحرانی کیفیت بھی اسی فتنے کے عمل کا نتیجہ ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کا بحران بھی اسی وجہ سے ہے یہ بھی اسی فتنے نے توڑی ہیں، چیف جسٹس سےاپیل کروں گا کہ جائزہ لیں کہ فتنہ کس طرح سیاست میں انٹروڈیوس ہوا، فتنہ چاہتا ہے ملک میں افراتفری اور انارکی ہو، فتنہ کی اسمبلیاں توڑنے کے اقدام کے پیچھے کون ہے؟ اسمبلیاں صوبوں کے وزرائےاعلیٰ نے نہیں توڑیں، ایم پی ایز کہہ رہے تھے کہ اسمبلیاں نہ توڑو۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگرفل بینچ اس معاملےکافیصلہ نہیں کرے گا تو انصاف ہوتا نظر نہیں آئے گا، آپ انارکی کا حصہ نہ بنیں اور  فل بینچ بنائیں کیونکہ انصاف ہونا نہیں چاہیے ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -