کراچی : رینجرز نے اپیکس کمیٹی میں اسٹریٹ کرائم پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات ختم ہوئے تو کراچی میں جرائم میں اضافہ ہوا، دہشت گردوں اور جرائم پیشہ گروہ کاسب سے مضبوط نیٹ ورک جیل سے چلایا جارہا ہے۔
کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر بریفنگ دیتے ہوئے کرنل قیصر کا کہنا تھا کہ ستر فیصد اسٹریٹ کرمنل منشیات کے عادی ہیں، زیادہ تر وارداتیں ٹریفک جام اور لوڈشیڈنگ والے علاقوں میں ہوتی ہیں، کراچی میں دوہزار آٹھ سو اکتیس کیمروں میں سے دو سو پچاس خراب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوری شدہ موبائل فون اور گاڑیوں کے پارٹس خریدنے والوں کو کرمنلز کا سہولت کار قرار دیتے ہوئے ان لوگوں کے خلاف کارروائی بھی ضروری ہے، رینجرز کی جانب سے پانچ سو پچاس مقامات پر چیکنگ کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں بارش، رینجرز عوام کی مدد کیلئے سڑکوں پر
کرنل قیصر نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کی سب سے زیادہ وارداتیں دوہزار بارہ میں کی گئیں، جنوری اور فروری میں اسٹریٹ کرائم کیخلاف منصوبہ بندی تیارکی، اس منصوبہ بندی سےرواں سال اسٹریٹ کرائم روکنےمیں کافی کامیابی ملی۔
مزید پڑھیں: رینجرزنے بیس نوجوانوں کو دہشتگرد بننے سے بچالیا
اسٹریٹ کرمنلزکوسخت سزاملنےتک جرائم کاخاتمہ ممکن نہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس کی نفری تیس ہزار سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ہے جبکہ محکمہ پولیس کے مقابلے میں رینجرز کے پاس صرف ایک تہائی فورس ہے۔
مزید پڑھیں: رینجرز نے کراچی میں خودکش حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا
کرنل قیصر نے کہا کہ اسٹریٹ کرمنلزسے برآمد ہونے والے اسلحے کا فرانزک ٹیسٹ بھی کرواتے ہیں، سی آر او اور ریکارڈ دیکھ کر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جاتا ہے، اسٹریٹ کرمنلز کیخلاف دہشتگردی ایکٹ سے کافی حد تک مدد ملے گی۔