تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ اور ہزاروں رشتے آگئے

رشتہ کرانے والی ویب سائٹس اور آنٹیوں کا کاروبار فیس بک کے سبب شدید خطرے میں ہے کیونکہ فیس بک کے ذریعے ایک نوجوان کو دنیا بھر سےدرجنوں رشتوں کی آفر مل گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ جوان رنجیش منجیری نے کئی رشتوں کی سائٹس پر ناکامی کے بعد ایک دوست کے مشورہ پر فیس بک سے رجوع کیا۔

نوجوان کی فیس بک پر ڈالی پوسٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہونے لگی اور بہت سے لوگ اسے رشتوں کی آفر کرنے لگے ‘ یہاں تک کہ اسے انڈیا سے باہر سعودی عرب‘ امریکہ اور آسٹریلیا تک سے شادی کی آفریں موصول ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

رنجیت پیشے کے لحاظ سے فوٹو گرافر ہیں اور اپنے والدین کے ساتھ رہتے ہیں‘ ان کی ایک ہی بہن ہیں جو اپنے گھر کی ہیں یعنی کے ذمہ داریوں کے اعتبار سے وہ ایک آئیڈیل رشتہ ہیں۔ سونے پر سہاگہ رنجیت نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ ہندو ہیں اور انہیں ذات پات کا کوئی مسئلہ نہیں بلکہ وہ کسی بھی ذات کی لڑکی سے شادی کرسکتے ہیں جس کے بعد ان کے لئے امکانات مزید بڑھ گئے۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں اپنا نمبر بھی لکھا تھا جس کے بعد انہیں دنیا بھر سے سنجید ہ آفرز موصول ہوئیں ہیں‘ رنجیت نے بتایا محض آدھے درجن کے قریب افراد نے ازراہِ مذاق بھی انہیں کال کی لیکن اب ان کے پاس مناسب تعداد میں رشتے موجود ہیں اور انہیں ان میں سے کسی کا انتخاب کرنا ہے ۔

رنجیت کی فیس بک پوسٹ پر اب تک 4000 سے زائد شیئرز‘ 16000 سے زائد لائکس اور 1000 سے اوپر کمنٹ آچکے ہیں اور یہ پوسٹ ابھی بھی وائرل ہورہی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -