تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جنسی زیادتی اسکینڈل، پوپ فرانسس کا صحافیوں کے لیے اہم پیغام

ویٹیکن سٹی: عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے جنسی زیادتی اسکینڈل پر نمایاں تحقیقات کرنے پر صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اہم پیغام بھی دیا۔

تفصیلات کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ آزادی صحافت سے کسی بھی ریاست کی صحت کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران مارے جانے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹلی میں فارن پریس ایسوسی ایشن میں اپنے ایک بیان کے دوران انہوں نے صحافیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ جھوٹی خبروں سے اجتناب کریں جبکہ برے حالات میں گھرے لوگوں کی آواز بنیں جن کے مسائل کو اجاگر نہیں کیا گیا۔

پوپ فرانسس نے روہنگیا اور ایزدی افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی برے حال میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کام کرنے والے بہت سے آپ کے ساتھیوں کو کام کے دوران ہلاکت سے متعلق دردناک اعداد وشمار سنے ہیں۔

فرانسس نے امریکی ٹی وی کے پیٹریسیا تھامس کو سنا اور انہوں نے اپنے کام کے دوران قید ہوجانے، قتل یا زخمی ہوجانے والے صحافیوں کے بارے میں بات کی۔ پوپ نے کہا کہ آزادی صحافت اور اظہار سے کسی بھی ریاست کی صحت کا معلوم ہوتا ہے۔

فرانسس نے 400 غیر ملکی میڈیا ارکان اور ان کے خاندانوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ پوپ فرانسس نے رومن کیتھولک چرچ کے جنسی زیادتی اسکینڈل میں میڈیا کے نمایاں تحقیقاتی کردار کی بھی بات کی۔

جنسی زیادتی کی پردہ پوشی کرنے والے پادریوں کے خلاف کارروائی ہوگی، پوپ فرانسس

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب آپ کی انگلی بھی زخمی ہوتی ہے تو چرچ آپ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ آج کون روہنگیا کیلئے بات کررہا ہے؟ کون ایزدی کے بارے میں بول رہا ہے، انہیں بھلا دیا گیا اور وہ آج بھی ظلم سہہ رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -