تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نئی دہلی : جنسی زیادتی کیس واپس نہ لینے پر متاثرہ لڑکی قتل

نئی دہلی : بھارت میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 22 سالہ لڑکی کیس ختم نہ کرنے پر فائرنگ کرکے قتل کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گروگرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی قتل سے کچھ گھنٹے قبل عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرواکر آئی تھی۔۔

مقتول لڑکی کی والدہ نے الزام عائد کیاکہ ملزم سندیپ کمار اس کی بیٹی کو گھر سے زبردستی لے گیا تھا۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ لڑکی نائٹ کلب میں ملازمت کرتی تھی جسے چار گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 22 سالہ مقتولہ کی لاش گرگاؤں، فرید آباد ایکسپریس وے پر پڑی تھی جسے دیکھ کر مسافروں نے پولیس کو مطلع کیا۔

مقتول لڑکی کی ماں کا کے مطابق ملزم سندیپ کمار سنہ 2017 اپنے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کو واپس لینے کیلئے ان کی بیٹی پر زور ڈال رہا تھا۔

خاتون نے بتایا کہ جمعے کو کیس کی سماعت تھی اور اس سے ایک روز قبل کمار ہمارے گھر آیا اور میری بیٹی سے گاڑی میں گفتگو کرنے کی درخواست کی لیکن کمار میری بیٹی کے گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے ہی چلاگیا۔

خاتون نے بیان دیا کہ جمعے کو صبح 6 بجے کمار نے فون کرکے دھمکی کہ کیس ختم کردو ورنہ تمہاری بیٹی کو قتل کردوں گا۔

مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقتولہ اپنی والدہ کے ہمراہ جمعے کو جنسی زیادتی کیس کی سماعت کےلیے کرنال سے گرگاؤں آئی اور عدالت میں بیان دینے کے کچھ گھنٹے بعد قتل کردی گئی۔

بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مقتولہ جس نائٹ کلب میں ملازم تھی اسی کلب میں ملزم بھی باؤنسر کی نوکری کرتا اور دونوں آپس میں دوست تھے۔

پولیس نے بتایا کہ مارچ 2017 میں مقتولہ نے الزام عائد کیا کہ کمار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد پولیس نے کمار کو گرفتار کرلیا تھا بعدازاں پولیس نے ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -