تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

امریکا میں دو سروں والا عجیب و غریب ہرن کا بچہ برآمد

مینیسوٹا : امریکا کی ریاست مینیسوٹا کے جنگل سے دو سروں والا ہرن کا بچہ برآمد ہوا ہے، جسے نمائش کے لیے ریاست کے شعبہ قدرتی وسائل کے دفاتر میں رکھا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مینیسوٹا کے جنگل میں مشروم تلاش کرنے والے ایک شخص کو عجیب و غریب قسم کا ہرن کا نایاب بچہ ملا تھا، جسے دفتر قدرتی وسائل کے حوالے کردیا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی آف جارجیا کے پروفیسر گینو ڈی انگیلو کاکہنا تھا کہ ’مجھے یقین ہے کہ یہ ہرن کا دو سروں والا پہلا بچہ ہے جس نے دوران حمل اپنی مدت مکمل کی اور پھر پیدا ہوا‘۔

یونیورسٹی آف جارجیا کے پروفیسر ڈاکٹر گینو ڈی انگیلو کا کہنا تھا کہ ’امریکا میں ہر سال 1 کروڑ ہرن پیدا ہوتے ہیں لیکن دو سروں والے ہرن کے اس بچے کا برآمد ہونا ایک انوکھا حیرت انگیز واقعہ ہے‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو سروں والے ہرن کے بچے کا ایم آر آئی اور سٹی اسکین کیا گیا تو پتہ چلا کہ اس کے صرف سر اور گردن دو ہیں باقی جسم ایک نارمل ہرن کی طرح ہی ہے۔

گینو ڈی کا کہنا تھا کہ ہرن کے بچے لے پھیپھڑوں کا پانی میں رکھا گیا تو وہ نیچے کی جانب چلے گئے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہرن کے بچے نے پیدائش کے بعد سے ایک دفعہ بھی سانس نہیں لی ہے۔

گینو ڈی کا کہنا تھا کہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ’دو سروں والے ہرن کے دھانچے کے مطابق ان کا زندہ رہنا ممکن ہی نہیں تھا، مذکورہ ہرن پیدائش کے وقت ہی مردہ حالت میں تھا‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ ہرن کے بچے کو مینیسوٹا کے شعبہ قدرتی وسائل کے دفاتر میں رکھا جائے گا، جبکہ اس کا ڈھانچہ یونیورسٹی آف مینیسوٹا میں دیکھایا جائے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -