واشنگٹن: امریکی رکن گانگریس راشدہ طلیب کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں، بھارتی حکومت ان پامالیوں کی ذمے داری قبول کرے۔
امریکی رکن گانگریس راشدہ طلیب نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ بھارتی حکومت انسانی حقوق کی پامالیوں کی ذمے داری قبول کرے، مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370، 35 اے کی منسوخی کی مذمت کرتی ہوں۔
راشدہ طلیب کا کہنا تھا کہ وادی میں ذرائع مواصلات پر پابندیاں عائد ہیں، زندگی بچانے والی ادویات کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں، وادی میں جاری کرفیو اور ذرائع مواصلات پر سے پابندی ہٹائی جائے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 41 روز ہوگئے، وادی میں مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔
کشمیری 41 روز سے بھارتی جبر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں۔
کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔