تازہ ترین

ایم کیو ایم میں ’مائنس ون‘ باہرسے نہیں اندرسے ہورہا ہے: رضا ہارون

کراچی: ایم کیو ایم کے سابق صوبائی وزیررضا ہارون نے سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کے قافلے میں شمولیت اختیار کرلی، مصطفیٰ کمال نے انہیں خوش آمدید کہا۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سابق سٹی ناظم کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ہارون کا کہنا تھا کہ تین مارچ پاکستان کا تاریخ سازدن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں یہ ایک انتہائی اہم دن تھا اورجس جذبے کے ساتھ مصطفیٰ کمال اورانیس قائم خانی نے یہ قدم اٹھایا وہ قابلِ تعریف ہے۔

 


رضا ہارون کون ہیں؟

محمد رضا ہارون 4 اکتوبر 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئے ، انہوں نے جامعہ کراچی سے گراجویشن کیا اور اس کے بعد کینڈین اسکول آف مینجمنٹ سے بھی تعلیم حاصل کی۔

رضا ہارون نے 1987 میں متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کی اور 1994 میں لندن چلے گئے۔ 2007 میں رضا ہارون کی واپسی ہوئی اور وہ 2008 کے عام انتخابات پی ایس 115 سے سندھ اسمبلی کے ممبرمنتخب ہوئے۔

رضا ہارون نے 2009 میں بحیثت صوبائی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ بھی اپنی خدمات انجام دیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم 1987 سے ایم کیو ایم میں ہیں اورہم نے دیکھا ہے کہ جس جاگیردارانہ، وڈیرانہ نظام کےخلاف جدوجہد کے لئے ایم کیوایم بنائی گئی تھی آج وہی ساری برائیاں ایم کیوایم نے خود اپنالی ہیں۔

رضا ہارون کا کہنا تھا ایم کیو ایم نظام کے خلاف جدوجہد کے لئے تشکیل دی گئی تھی نا کہ کسی کی پسند اورنا پسند کی تکمیل کرنے کے لئے یہ پلیٹ فارم تشکیل دیا گیا تھا۔

انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلے رات میں ’ہیپی آور‘چلتا تھا پراب 24 گھنٹے یہی صورتحال ہے، انہوں نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو چیلنج کیا کہ اگر واقعی الطاف حسین ان کے قائد ہیں تو ان کی ویڈیوز اپنے اہل خانہ کو سناکردکھا دیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام سیاسی ذہن رکھنے والے لوگ ہیں، ایم کیو ایم کے قائد کی پوجہ کرنے کے لئے نہیں بنائی گئی ہے۔

انہوں نے لندن پولیس کے حوالے سے ایک اعترافی بیان کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ’’محمد انورنے لندن پولیس کو بیان دیا کہ ’را‘ کی فنڈنگ کا پوری پارٹی میں صرف چارلوگوں کو پتا تھا‘‘۔

رضا ہارون نے کہا کہ آج تک بی بی سی کے الزامات کے جواب میں رجوع نہیں کیا گیا، ایم کیوایم لاہورہائی کورٹ میں تقاریرپرپابندی کے خلاف اپیل میں نہیں گئی کہ یہ پابندی ہٹ نہ جائے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ’مائنس ون‘ باہرسے نہیں اندرسے ہورہا ہے اورکسی کوایم کیوایم کے خلاف سازش کرنے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوئی اسمبلی ایسی نہیں جہاں الطاف حسین کے خلاف قرارداد منظور نہیں کی گئی ہو، سندھ ، خیبرپختونخواہ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان، پنجاب میں ایک مرتبہ جبکہ بلوچستان میں دو بار قرارداد منظور کی گئی جبکہ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ڈٰیفنس بھی ان کے خلاف قرارداد پیش کرچکی ہے۔

پارٹی کے نام کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 23 مارچ کو پارٹی کانام کا اعلان کیا جائے گا۔

مصطفیٰ کمال کے قافلے میں سندھ کے سابق وزیرڈاکٹرصغیراحمد، سندھ اسمبلی کے رکن افتخارعالم اورایم کیوایم تنظیمی کمیٹی کےسابق عہدیداروسیم آفتاب بھی شامل ہوچکےہیں۔

Comments

- Advertisement -