تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

مضبوط صوبے ہی مضبوط وفاق کی ضمانت ہیں: چیئرمین سینیٹ

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ مضبوط صوبے ہی مضبوط وفاق کی ضمانت ہیں۔ 18 ویں آئینی ترمیم کو سیاسی پارلیمانی جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط صوبے ہی مضبوط وفاق کی ضمانت ہیں۔ آئی ایم ایف رپورٹ ہے صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کا نظام کام نہیں کر رہا۔ کہا جاتا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ پاکستان کے مالی مسائل کو حل نہیں کر سکتا۔ ہم ایک خود مختار ملک ہیں اور ہمیں آئی ایم ایف ڈکٹیٹ کر رہا ہے۔

رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان دیگر ممالک کی طرح پر امن ملک ہے۔ آئین میں کہا گیا کہ آئندہ این ایف سی ہرگز گزشتہ ایوارڈ سے کم نہ ہو۔ ’کیا یہی وجہ ہے کہ پانچواں بجٹ این ایف سی ایوارڈ کے بغیر آرہا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی مدد سے صوبائی وسائل پر ایک بل کا مسودہ تیار کیا گیا۔ ایسے حالات میں کیا میں 18 ویں آئینی ترمیم پر عملدر آمد ہوتے دیکھ سکتا ہوں۔

چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ 1973 کے آئین کی بیورو کریسی کی جانب سے تشریح کی جا رہی ہے۔ آج اختیارات کی صوبوں کو منتقلی کے خلاف قوتوں کو کام کرتا دیکھ رہا ہوں۔ ’5 سال گزر گئے ہیں اور آرٹیکل 160 کی غلط تشریح کی جا رہی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ بھی این ایف سی ایوارڈ کے بغیر آئے گا۔ پارلیمنٹ موجود ہے تو فیصلے کا اختیار بیورو کریسی کو کس نے دیا۔ حکومت اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لا سکتی تھی۔

رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے آئین کی غلط تشریح کی جا رہی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 172 پر عملدر آمد کے لیے ابھی تک مکینزم نہیں بنا۔ ’آرٹیکل 172 کہتا ہے صوبوں اور وفاق میں وسائل کی تقسیم 50 فیصد ہوگی‘۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -