تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

امریکی بیان پر رضا ربانی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد: امریکی محکمہ خارجہ کے پاکستان سے متعلق حالیہ بیان پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

سینیٹر رضا ربانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکی بیان کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق بریفنگ اور پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کی تشکیل نو کی جائے۔

رضا ربانی نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کی ٹی ٹی پی سے بات چیت سے ان کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا، امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے کیا نتائج ہوں گے؟ نیکٹا رپورٹ میں ہے کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر داخلی سلامتی پر فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کی ایک بار پھر پاکستان میں رجیم چیج کی تردید

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پچھلی حکومت نے ٹی ٹی پی پالیسی پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا، پی ٹی آئی حکومت کے اقدام سے متعلق پارلیمانی انکوائری کرائی جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ محسوس ہوتا ہے طالبان وعدوں کو پورا کرنے کے قابل نہیں، خدشہ ہے افغانستان ایک بار پھر کہیں عالمی دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بن جائے۔

نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ خطے میں کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دیگر گروہوں کو متحرک ہوتے دیکھا ہے، دیکھنا ہے کہ دہشت گرد افغانستان کو پاکستان پر حملوں کے لیے بطور لانچ پیڈ استعمال نہ کریں، خطے میں شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پُرعزم ہیں اور خطے میں دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے جو ہوا کریں گے۔

ترجمان نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان خطے میں امریکا کا اہم شراکت دار ہے اور ان تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام کے تحت تعاون جاری ہے، یہ تعاون خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی صلاحیتوں کو بہتر بناتا ہے۔

Comments

- Advertisement -