اسلام آباد: مشیرِ تجارت رزاق داؤد نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے ولیٔ عہد کے وفد کے ساتھ 20 بڑے سرمایہ کار بھی پاکستان آ رہے ہیں جو مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیرِ تجارت نے کہا کہ سعودی وفد کی آمد کے موقع پر پاکستانی اور سعودی سرمایہ کاروں میں ملاقاتیں کرائی جائیں گی۔
[bs-quote quote=”ایم او یوز پر دستخط کے بعد ٹیکنکل اور فزیبلٹی رپورٹس پر فوری کام شروع کیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ہارون شریف” author_job=”چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ”][/bs-quote]
رزاق داؤد نے کہا ’سعودی سرمایہ کار معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں دل چسپی رکھتے ہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ سعودی عرب کا پاکستان میں دو سال میں 7 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا پروگرام ہے۔
مشیرِ تجارت کا کہنا تھا کہ سعودی سرمایہ کار پنجاب کے آر ایل این جی شعبے میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں، سعودی عرب سے سب سے بڑی سرمایہ کاری آئل ریفائنری میں ہوگی، وہ خوراک اور زراعت کے شعبوں میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے کہا کہ سعودی عرب سے مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کے بعد ٹیکنکل اور فزیبلٹی رپورٹس پر فوری کام شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی کاوشوں سے سعودی عرب پاکستان تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں: وزیر خارجہ
ہارون شریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے توانائی کے شعبے میں 3 بڑے معاہدے ہوں گے، ان معاہدوں سے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صنعتوں کو فروغ ملے گا۔
انویسٹمنٹ بورڈ کے چیئرمین نے کہا ’سعودی عرب کے ساتھ معاشی معاہدوں سے روزگار بڑھے گا، تمام منصوبے کھلے عام بولی کے ذریعے دیے جائیں گے۔‘