اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے سینئر وزیر برائے بلدیات علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوئی ہے۔ احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا شروع سے مطالبہ تھا احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہیئے، علیم خان کو حراست میں لیا گیا ہے تو یہ بڑی پیشرفت ہے۔
محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان کو حراست میں لینا صوبائی حکومت کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت اس پیشرفت سے دور ہوئی ہے۔ حکومت ایسے وزرا کو ہٹا دے جن پر الزام ہے تاکہ مثبت تاثر جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے جن وزرا پر الزامات ہیں وہ مستعفی ہوجائیں۔ الزامات ختم ہوجائیں اس کے بعد بے شک دوبارہ قلمدان سنبھال لیں۔ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب نہ بنانے کی وجہ بھی شاید یہ ہی تھی۔
پیپلز پارٹی کا مؤقف
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) پر دباؤ تو تھا کہ آپ حکمران جماعت کو نہیں پوچھ رہے، نیب پر دباؤ تھا کہ آپ صرف اپوزیشن جماعتوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تو شروع سے کہہ رہے ہیں احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔ کسی ایک کیس سے منطقی انجام تک نہیں پہنچا جا سکتا کیس کی تفصیلات آنے دیں۔
خیال رہے کہ نیب نے کچھ دیر قبل پنجاب کے سینئر وزیر بلدیات علیم خان کو آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔