تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

امریکی صدر اور جاپانی وزیر اعظم شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے خاتمے پر متفق

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر متفق ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا اس دوران دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ شمالی کوریا کا جوہری ہتھیار سے دست بردار ہونا اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو ختم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ٹیلی فون کے ذریعے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان پر ایٹمی پروگرام سے دست برداری کے حوالے سے ڈباؤ ڈالنے اور حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔


امریکی صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات پر رضامند


بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے سے جلد ملاقات پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، ملاقات کی تاریخ طے نہیں کی گئی البتہ رواں سال 12 جون سے قبل ملاقات ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات کے حوالے سے مثبت رابطے اور بات چیت ہوئی ہے، اگر یہ ملاقات ہوئی تو 12 جن کو سنگاپور میں ہی ہوگی اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ملاقات 12 جون کے بعد بھی ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما سے 12 جون کو ہونے والی ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔


برف پگھل نہ سکی، ٹرمپ نے کم جونگ سے ملاقات ملتوی کردی


علاوہ ازیں وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ امریکی صدر کے خط میں کہا تھا کہ کم جونگ کے حالیہ بیان کے بعد اب سنگاپور میں ہونے والی شیڈول ملاقات کا امکان بالکل بھی نہیں کیونکہ شمالی کوریا کے سربراہ نے ایک بار پھر کھلی دشمنی ظاہر کردی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -