بدھ, فروری 19, 2025
اشتہار

آشوب چشم کی وجوہات، بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

آشوب چشم ”آنکھیں سرخ ہوجانا“ آنکھوں کی ایک عام بیماری ہے، دنیا بھر کے لاکھوں افراد اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں، آشوب چشم کے باعث آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں جبکہ اس کی عام علامات میں آنکھوں میں خارش ، آنکھوں کا سرخ ہوجانا اور ورم کی وجہ سے تکلیف کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

آنکھیں سرخ ہونے کی کیا وجوہات ہیں؟

آشوب چشم، جس میں آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں، ایک پتلی، صاف ٹشو جو آنکھ کی اگلی سطح کو ڈھانپتی ہے اور پلکوں کے اندر کی لکیریں ہوتی ہیں۔ یہ آنکھ کی بیماری طبی توجہ حاصل کرنے کی ایک عام وجہ ہے، جس سے دنیا بھر کے لاکھوں افراد ہر سال متاثر ہوتے ہیں، آشوب چشم کی مختلف وجوہات کو سمجھنا مناسب تشخیص، علاج اور روک تھام کے لیے ضروری ہے، آشوب چشم کے مختلف عوامل ہوسکتے ہیں، جن میں وائرل، بیکٹیریل انفیکشن، الرجی اور جلن شامل ہیں۔

وائرل انفیکشن سے کیسے بچا جائے؟

وائرل انفیکشن جیسے کہ اڈینو وائرس اور انٹرو وائرس، ایک سے دوسرے میں آسانی میں منتقل ہوسکتا ہے، اس قسم کی آشوب چشم انتہائی متعدی ہوتی ہے اور اکثر اس کا تعلق اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن سے ہوتا ہے، وائرل آشوب چشم ایک یا دونوں آنکھوں کو متاثر کر سکتا ہے اور دو ہفتوں تک اس کا اثر قائم رہ سکتا ہے، مناسب حفظان صحت، بشمول بار بار ہاتھ دھونا اور آنکھوں کو چھونے سے گریز، وائرل آشوب چشم کے پھیلاؤ کو روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

آشوب چشم کی نمایاں علامت آنکھوں کی سفیدی اور پلکوں کی اندرونی تہوں میں سرخی آجاتی ہے، جس سے آنکھیں گلابی نظر آتی ہیں ۔

جب آپ آشوب چشم کا شکار ہوں تو اس دوران آنکھوں کے معالج سے ضرور رابطہ کریں، آشوب چشم کی تشخیص میں عام طور پر درج ذیل اقدامات شامل ہوتے ہیں:

علاج کیسے کیا جائے؟

وائرل آشوب چشم عام طور پر خود کو محدود کرتا ہے اور اس میں مخصوص طبی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اوور دی کاؤنٹر چکنا کرنے والے آنکھوں کے قطرے تکلیف اور خشکی کو دور کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔آنکھوں پر اگر کولڈ کمپریس لگا لیا جائے تو اس سے سوزش کو کم کرنے اور آنکھوں کو سکون دینے میں مدد مل سکتی ہے۔اس کے علاوہ کچھ گھریلو ٹوٹکے بھی اس سے نجات کا باعث بن سکتے ہیں۔

آنکھوں پر گرم کمپریس لگانے سے سوجن کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ آنکھوں کو انتہائی سکون کا احساس ہوتا ہے، ایک صاف، نرم کپڑا گرم پانی میں بھگو کر استعمال کریں، اور اسے چند منٹوں کے لیے بند پلکوں پر آہستہ سے رکھیں۔

روک تھام کیسے ممکن ہے؟

آشوب چشم کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں، اس میں حفظان صحت کے اچھے طریقوں کو اپنانا اور متعدی ایجنٹوں اور خارش سے بچنے کے لیے اقدامات کرنا شامل ہے۔

اپنی آنکھوں کو بار بار ہاتھ نہ لگائیں اور انہیں چھونے سے گریز کریں، خاص طور پر اگر آپ ان لوگوں سے رابطے میں رہے ہیں جن کی آنکھیں سرخ ہیں یا کوئی اور متعدی بیماری ہے۔کیونکہ اس سے آپ میں یہ بیماری منتقل ہوسکتی ہے، اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے باقاعدگی سے دھونا آشوب چشم کے پھیلاؤ کو روکنے کے سب سے مؤثر طریقوں میں سے ایک ہے۔ اس لئے ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں