اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ روپے کی بے قدری اور عالمی مارکیٹ میں اضافہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنا۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرول مہنگا ہونے کی وجوہات پر وزارت خزانہ کی دستاویز سامنے آگئیں ، جس میں بتایا گیا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن اورڈیلرز مارجن میں اضافےسےقیمت میں اضافہ کرناپڑا اور روپےکی بے قدری ،عالمی مارکیٹ میں اضافہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکاسبب بنا۔
دستاویز میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قیمت 88.55 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 93.93 ڈالر تک پہنچی، قیمتیں بڑھنےسے فی لیٹر قیمت 228.59 سے بڑھ کر 252.13 روپے تک جا پہنچی۔
دستاویز میں کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر او ایم سی مارجن میں 47 پیسے اور ڈیلرز کمیشن میں 41 پیسے کا اضافہ ہوا، پیٹرول پر او ایم سی مارجن 6 روپے 47 پیسے فی لیٹر اور ڈیلرز کمیشن 7 روپے 41 پیسے تک ہو گیا تاہم پیٹرولیم مصنوعات پر اوایم سی مارجن اور ڈیلرز کمیشن کو مزید بھی بڑھایا جائے گا۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ فی لیٹر یپٹرولیم مصنوعات کی خریداری پرفریٹ ریٹ میں 1.60 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور پیٹرول پر فی لیٹر فریٹ ریٹ بھی 3.77 روپے سے بڑھ کر 5.37 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر فی بیرل پریمیم بھی 11 ڈالر سےبڑھا کر 13.83 ڈالر ادا کرنا پڑا، روپے کی قدر میں گراوٹ کے باعث بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔