منگل, فروری 18, 2025
اشتہار

ریکوڈک کے معاملے پر حکومت کی اہم اتحادی جماعتیں ناراض

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ریکوڈک کے معاملے پر حکومت کی دو اہم اتحادی جماعتیں ناراض ہوگئیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جے یو آئی (ف) اور بی این پی مینگل نے ریکوڈک منصوبے سے متعل اعتماد میں نہ لینے کا شکوہ کیا۔

اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزرا نے موقف اپنایا کہ سرمایہ کاری بل کی مخالف ہیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد جے یو آئی (ف) اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے ترامیم نہ ہونے تک کابینہ اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزرا کی اکثریت دونوں جماعتوں کے وزرا کو مناتے رہے تاہم ان کی کوششیں رائیگاں گئیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے بھی دونوں اتحادی جماعتوں کے تحفظات کو درست قرار دیا گیا اور اس میں جلد ترامیم کا عندیہ بھی دیا گیا تاہم جے یو آئی اور بی این پی مینگل نے ترامیم شامل ہونے تک کابینہ اجلاسوں سےغیرحاضری کا فیصلہ کیا۔

وفاقی کابینہ اجلاس کا واک آؤٹ کرنے والوں میں آغا حسن بلوچ، مولاناعبد الواسع اورہاشم نوتیزئی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں:  ریکوڈک سے متعلق اہم منصوبے کی منظوری دے دی گئی

واضح رہے کہ آج وفاقی کابینہ نے ریکوڈک سے متعلق اہم منصوبے کی منظوری دی جس سے اس پر جلد کام شروع ہونے کی راہ ہموار ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کی جانب سے چلی کمپنی انٹوفاگاسٹا کو واجبات ادا کرنے کے لیے اجازت دے دی گئی، کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے ہنگامی منظوری لی گئی تھی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دیا تھا عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ریکوڈک معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں