نئی دہلی: بھارت میں ریمڈیسیور انجیکشن کی جگہ پانی والے انجیکشن دینے والے اسپتال کے 2 ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا، پانی کے انجیکشن کی وجہ سے کووڈ 19 کے 2 مریضوں کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں کرونا انفیکشن کے مریضوں کی زندگی بچانے والے ریمڈیسیور انجیکشن کی جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاع پر رات ڈھائی بجے سرویلنس ٹیم نے مریض کے تیمار دار کے بھیس میں چھاپہ مارا اور میرٹھ کے سبھارتی میڈیکل کالج اسپتال کے 2 ملازمین انکت اور عابد کو گرفتار کرلیا۔
تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ اسپتال میں آنے والے ریمڈیسیور کی جگہ مریضوں کو پانی کا انجیکشن دیا کرتے تھے اور بچائے گئے انجیکشن کو 25 سے 30 ہزار روپے تک میں بلیک کیا کرتے تھے۔
اس کے نتیجے میں غازی آباد کے رہائشی ایک مریض کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک اور مریض کی پانی کے انجیکشن کی وجہ سے موت واقع ہوگئی۔
پولیس نے گرفتار شدہ ملزمان سے کی گئی تفتیش کی بنیاد پر کئی مقامات پر چھاپے مار کر وہاں سے انجیکشن برآمد کرلیے ہیں، پولیس نے اسپتال کے ٹرسٹی سمیت 10 افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔