تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سعودی حکام رینٹ اے کار سروسز کی من مانیوں پر حرکت میں آگئے

ریاض: سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ کرائے پر گاڑی دینے والی رینٹ اے کار سروسز، گاہکوں سے کسی بھی قسم کے غیر قانونی معاہدے پر دستخط نہ کروائیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ کرائے پر گاڑی لینے والے افراد رینٹ اے کار سروس کی کمپنیوں یا دکانوں سے غیر قانونی معاہدے پر دستخط نہ کریں۔

ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے قانون کے مطابق رینٹ اے کار سروس کی جانب سے کسی بھی غیر قانونی معاہدے پر اپنے کلائنٹ سے دستخط کروانا خلاف قانون شمار ہوگا۔

اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جن میں کہا گیا کہ کرائے پر گاڑیاں فراہم کرنے والے بعض اداروں یا دکانوں کے ذمہ داران کی جانب سے من مانی شرائط پر مبنی خود ساختہ معاہدے تیار کیے گئے ہیں جو کلائنٹ کو فراہم کیے جاتے ہیں۔

پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے کرائے پر گاڑی فراہم کرنے کے لیے جامع اور مشترکہ معاہدہ پہلے ہی تیار کیا جا چکا ہے جو ویب سائٹ پر موجود ہے، معاہدے کی ڈیجیٹل کاپی فریقین کے پاس ہوتی ہیں۔

اتھارٹی کے مطابق اس معاہدے کے علاوہ اگر کوئی ادارہ یا رینٹ اے کار سروس کی دکان میں کسی بھی معاہدے پر دستخط کرنے کا کہا جائے تو اس کی اطلاع فوری طور پر ٹول فری نمبر 938 پر فراہم کی جائے، کمپنی یا دکان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرائے پر گاڑیاں فراہم کرنے والے ادارے اس امر کے پابند ہیں کہ کسی بھی شخص جس کے پاس سعودی قومی شناختی کارڈ، اقامہ یا کارآمد پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس اور کریڈٹ کارڈ ہو اسے گاڑی کرائے پر دی جاسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -