تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

گورنر پنجاب نے صدر مملکت سے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی سفارش کر دی

لاہور: گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے صدر مملکت عارف علوی سے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی سفارش کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں مبینہ آئینی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کر دی، اس سلسلے میں عمر سرفراز چیمہ کی تحفظات پر مبنی رپورٹ صدر پاکستان کو موصول ہو گئی۔

گورنر پنجاب نے صدر مملکت کو 6 صفحات پر مبنی رپورٹ ارسال کی ہے، جس میں انھوں نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کی مبینہ آئینی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کی ہے، انھوں نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہوا، ووٹنگ کا ریکارڈ ٹیمپرڈ ہے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس کو خلاف رولز ایوان میں داخل کیا گیا، اور ارکان اسمبلی کو ووٹ دینے سے روکا گیا، ووٹنگ آئین کے سیکنڈ شیڈول کے منافی طریقہ کار اختیار کر کے کروائی گئی، ووٹنگ میں سیکنڈ شیڈول کو نظر انداز کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رولز 21 رولز آف بزنس کے مطابق اسپیکر نے نتائج سے آگاہ کرنا ہوتا ہے، گورنر کا وزیر اعلیٰ کے انتخابی عمل سے مطمئن ہونا بھی ضروری ہوتا ہے، لیکن عثمان بزدار کا استعفیٰ متنازع ہے، آرٹیکل 130 سب سیکشن 8 کی خلاف ورزی کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق گورنر آفس کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ کبھی موصول نہیں ہوا، گورنر کو جب استعفیٰ موصول ہی نہیں ہوا تو اس کو منظور کیسے کر سکتا ہے، اس لیے وزیر اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔

گورنر نے رپورٹ میں کہا کہ بیان کردہ حقائق کی روشنی میں میری آئینی طور پر رہنمائی کی جائے، مجھے تجویز کیا جائے کہ صورت حال میں مجھے کیا اقدامات کرنے چاہئیں؟

Comments

- Advertisement -