تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کرونا وائرس کی نئی قسم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہونے کے بعد ایک اور نئی قسم لمباڈا بھی سامنے آئی ہے اور ماہرین نے اس کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک نئی تحقیق میں خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ کرونا کی نئی قسم لمباڈا سب سے خطرناک ہوسکتی ہے۔ کرونا وائرس کی قسم لمباڈا سب سے پہلے جنوبی امریکی ممالک چلی، پیرو، ارجنٹائن اور ایکواڈور میں پھیلنا شروع ہوئی تھی اور اب تک 26 ممالک تک پہنچ چکی ہے۔

مذکورہ تحقیق میں متعدد مالیکیولر پولی جینیٹک کو استعمال کرکے لمباڈا قسم کی جانچ پڑتال کی گئی۔

اس تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ لمباڈا کے اسپائیک پروٹین پر ہونے والی میوٹیشن اس کو زیادہ متعدی بناتی ہے، اس میوٹیشن کے باعث لمباڈا جنوبی امریکا کے ممالک میں بہت تیزی سے پھیلی۔

تحقیق میں اس قسم کی 2 اہم ترین وائرلوجیکل فیچرز کے بارے میں بتایا گیا کہ جو مدافعتی نظام کے ردعمل میں مزاحمت کا باعث بنتی ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس قسم میں ہونے والی میوٹیشنز ممکنہ طور پر اسے ویکسین سے بننے والے مدافعتی ردعمل سے بچنے میں بھی مدد فراہم کرسکتی ہیں لیکن اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ دیگر اقسام کے مقابلے میں لمباڈا قسم زیادہ متعدی ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -