تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز سے متعلق اہم تحقیق

بیجنگ: چین کی تیار کردہ کرونا وائرس کے خلاف سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز مدافعت میں بڑا اضافہ کر دیتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چینی محققین کی ایک نئی تحقیق کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ دوسری ڈوز لگنے کے 6 ماہ یا اس سے زیادہ عرصے کے بعد سائنوویک ویکسین کی تیسری ڈوز مہلک وائرس کے خلاف لوگوں کی قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ کر دیتی ہے۔

یہ تحقیق امریکی یونیورسٹی یئل کی طبی تحقیقات شائع کرنے والی ویب سائٹ Medrxiv پر شائع کی گئی ہے۔

طبی تحقیقی مطالعے میں شامل 500 سے زیادہ افراد کو سائنوویک ویکسین کی دوسری ڈوز کے 6 سے 8 ماہ بعد تیسری ڈوز کا ٹیکا لگایا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ بوسٹر ڈوز اینٹی باڈیز کی سطح میں بہت زیادہ اضافے کا سبب بنی۔

چینی محققین کی کرونا وائرس کے ماخذ سے متعلق رپورٹ

تحقیقی نتائج میں دیکھا گیا کہ 14 دن کے بعد اینٹی باڈیز کی کثافت کا اندازہ 137.9 لگایا گیا جو تقریباً تین گنا زیادہ تھیں۔

چینی محققین نے دیکھا کہ اگرچہ سائنوویک کی 2 ڈوز لگنے کے 6 ماہ بعد غیر جانب دار اینٹی باڈی سطح میں کمی واقع ہوئی، تاہم اس کے باوجود 2 ڈوز پر مبنی شیڈول، وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا کرنے کے حوالے سے اپنی یادداشت برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔

تحقیقی مطالعے کے نتائج کے مطابق سائنوویک کی تیسری یعنی بوسٹر ڈوز جسم میں کرونا وائرس کے خلاف امیونٹی میں نمایاں اضافہ کر دیتی ہے۔

Comments

- Advertisement -