جمعہ, ستمبر 27, 2024
اشتہار

مخصوص نشستیں: پارلیمنٹ کے قانون پر عمل کریں یا سپریم کورٹ کے فیصلے پر؟ الیکشن کمیشن کا عدالت عظمیٰ سے رجوع

اشتہار

حیرت انگیز

مخصوص نشستوں کے معاملے پر عملدرآمد سے متعلق آٹھواں اجلاس بھی بے نتیجہ ثابت ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت آج آٹھواں مشاورتی اجلاس بھی بے نتیجہ ثابت ہوا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس جس میں چیف الیکشن کمشنر کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ممبران، سیکریٹری، حکام اور قانونی ٹیم شریک تھی تاحال کسی فیصلے پر اتفاق رائے پیدا نہ کر سکے۔ الیکشن کمیشن کے دو ممبران نے سپریم کورٹ سے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے رائے لینے کی تجویز دی۔

- Advertisement -

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر سپریم کورٹ سے وضاحت کے لیے پھر رجوع کر لیا ہے اور عدالت عظمیٰ کو دی گئی درخواسست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ترمیمی ایکٹ آنے کے بعد عدالتی فیصلے پر رہنمائی کی جائے۔

الیکشن کمیشن کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے مختصر فیصلے پر جب وضاحت مانگی گئی تھی اس وقت تک نیا ایکٹ موجود نہیں تھا۔ تاہم پارلیمنٹ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کی صورت میں اب نیا قانون بنا دیا ہے، اس لیے بتایا جائے کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون پر عملدرآمد کرے یا سپریم کورٹ کے فیصلے پر۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے خط لکھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں ترمیم ہوئی۔ الیکشن کمیشن سے ڈی نوٹیفائی ارکان نے بھی ترمیمی قانون پرعمل کیلیے رجوع کیا۔ عدالتی فیصلے پر 39 ارکان کی حد تک الیکشن کمیشن عملدرآمد کر چکا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی ایکٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق ترمیم کر کے اس کا ماضی سے اطلاق کیا گیا جب کہ عدالتی فیصلے واضح ہیں کہ پارلیمنٹ کی دانش کا جائزہ نہیں لیا جا سکتا۔

الیکشن کمیشن نے درخواست میں کہا ہے کہ عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترمیمی ایکٹ پر عمل نہ کرنا بھی سوالیہ نشان ہوگا۔

پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی حقدار ہے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں