تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

کورونا ویکسین کی انسانی آزمائش کے نتائج کب آئیں گے؟ پروفیسر نے بتا دیا

لندن: کورونا وائرس ویکسین کی انسانوں پر آزمائش کے نتائج آئندہ چند مہینوں میں آنے کے امکانات ہیں۔

مہلک وبا کورونا وائرس کے علاج کیلیے ویکسین کی تیاری کئی ممالک میں بیک وقت جاری ہے اور آج سے امیدیں اس لیے بڑھ گئی ہیں کہ انسانوں پر آزمائش کے نتائج آئندوں مہینوں میں دستیاب ہوں گے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی میں میڈیسن کے پروفیسر سر جان بیل کا کہنا ہے کہ صرف آج کے دن سیکڑوں افراد کورونا ویکسین لگائی گئ ہے اور اس وقت سب سے بڑا چیلنج ریگولیٹرز کی جانب سے منظوری کے بعد بڑے پیمانے پر ویکسین کی تیاری ہے۔

67 سالہ پروفیسر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ویکسین کی انسانوں پر آزمائش کے نتائج آئندہ چند مہینوں میں آنے کے امکانات ہیں اور ہم اس بات کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی اس ویکسین کو بڑے پیمانے پر تیار کیا جائے تاکہ جن ترقی پذیر ممالک میں زیادہ ضرورت ہے وہاں یہ ویکسین بروقت پہنچ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: آکسفورڈ نے کرونا ویکسین کی آزمائش شروع کردی

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں واقعی ایسا کرنے کے لیے ایک ساتھی کی ضرورت ہے اور اس پارٹنر کی برطانیہ میں اہم ذمہ داری ہوگی کیونکہ برطانیہ میں ہماری ویکسین کی تیاری کی اتنی اہلیت نہیں جتنی کہ ہونی چاہیے تھی، اس سلسلے میں ‘آسٹرازینیکا’ کے ساتھ مل کر کام کرنے جارہے ہیں تاکہ ویکسین تیاری کی اہلیت کو بڑھایا جا سکے۔

Professor Sir John Bell (pictured in Birmingham in 2017), regius professor of medicine at Oxford University, said this morning that 'several hundred' people have been vaccinated

پروفیسر نے بتایا کہ اب تک ہمارے پاس ایک ہزار افراد موجود ہیں جو اس پروجیکٹ کا اگلا مرحلہ شروع کرنا چاہتے ہیں، فی الحال سب کچھ اچھا ہے اور اب ہم یہ جاننے کے منتظر ہیں کہ ویکسین کی آزمائش والوں پر کوئی بیماری یا مضر اثرات سامنے تو نہیں آئے۔

واضح رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے ویکسین کی تیاری کا کام 20 جنوری کو شروع کیا تھا اور اس کی تیاری میں آکسفورڈ جینر انسٹی ٹیوٹ اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کلینکل ٹیمز نے حصہ لیا ہے جبکہ امپیرئل کالج نے بھی ویکسین تیار کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف بنائی گئی ویکسین کی آزمائش آٹھ سو افراد کی جائے گی تاہم پہلے مرحلے میں دو افراد پر اس کی آزمائش کی جائے گی جس میں ایک خاتون سائنسدان اور رضاکار مرد شامل ہیں۔

آکسفورڈ یونیورسٹی اور امپیرئل کالج انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کامیابی کی صورت میں رواں برس کے اختتام تک ویکسین عوام کے لیے دستیاب ہوگی، برطانوی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ویکسین کی کامیابی کا امکان 80 فیصد ہے۔

برطانوی سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

Comments

- Advertisement -