تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

فورٹ ولیم کالج کے یومِ تاسیس کا سلطان ٹیپو شہید سے کیا تعلق تھا؟

رچرڈ کولی ویلزلی برطانوی نوآبادیات کے زمانے میں ہندوستان کا منتظم تھا جس کے دور میں انگریز فوج کا شیرِ میسور ٹیپو سلطان سے مقابلہ ہوا تھا۔

اردو کے ممتاز ادیب، صحافی اور دانش وَر سیّد سبطِ‌ حسن نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے، فورٹ ولیم کالج سرزمینِ پاک و ہند میں مغربی طرز کا پہلا تعلیمی ادارہ تھا جو لارڈ ویلزلی، گورنر جنرل (1798۔ 1805ء) کے حکم سے 1800ء میں کلکتہ میں قائم ہوا۔

اس شرط کے ساتھ کہ کالج کا یومِ تاسیس 24 مئی 1800ء تصوّر کیا جائے۔ کیوں کہ وہ دن سلطان ٹیپو کے دارُالحکومت سرنگاپٹم کے سقوط کی پہلی سال گرہ کا دن تھا۔

وہ مزید لکھتے ہیں، فورٹ ولیم کالج عام طالب علموں کے لیے نہیں کھولا گیا تھا بلکہ مقصد یہ تھا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے انگریز ملازمین کو، بالخصوص ان ناتجربہ کار سول ملازمین کو جو سولہ سترہ سال کی عمر میں ہندوستان آتے تھے، باقاعدہ تعلیم دے کر کمپنی کے مقبوضات کا نظم و نسق سنبھالنے کے لائق بنایا جائے۔

آگے چل کر انھوں نے لکھا، لارڈ ویلزلی مئی 1798ء میں گورنر جنرل ہو کر کلکتہ آیا۔ وہ لندن میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے دفتر میں ایک بڑے عہدہ پر فائز رہ چکا تھا اس لیے ہندوستان کے حالات اور کمپنی کے مسائل کے بخوبی واقف تھا۔ اس نے کلکتہ پہنچتے ہی محسوس کر لیا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی اب فقط ایک تجارتی ادارہ نہیں رہی بلکہ ہزاروں مربع میل زمین اور لاکھوں باشندوں کی تقدیر اس کے قبضہ میں ہے، لہٰذا کمپنی کے مفاد اور مقبوضات کے نظم و نسق کا تقاضا یہی ہے کہ انگریز ملازمین کی تعلیم کا باقاعدہ انتظام کیا جائے۔

چنانچہ ایک یادداشت میں وہ لکھتا ہے کہ ’سول ملازمین کی تعلیم کے موجودہ نقائص مدّت سے میری توجہ کا مرکز ہیں اور میں نے ان نقائص کو دور کرنے کی غرض سے ایک وسیع منصوبے کا بنیادی خاکہ تیار کر لیا تھا اور کونسل کے روبرو اس کا زبانی بھی ذکر کیا تھا، مگر میسور کی جنگ کے باعث اس منصوبے پر فوری عمل نہیں ہو سکا۔

ویزلی کا انتقال 26 ستمبر 1842ء کو ہوا۔

Comments

- Advertisement -