کراچی: ٹریفک پولیس نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں، سول اسپتال کے قریب مبینہ رشوت نہ دینے پر رکشا ڈرائیور کا بھاری چالان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں اصلاحات کے لیے کوششوں کا اثر ٹریفک پولیس پر دکھائی نہیں دے رہا ہے، اے آئی جی امیر شیخ نے حکم جاری کیا تھا کہ کسی رکشا ڈرائیور کا 100 یا 150 سے زیادہ چالان نہ کیا جائے۔
تاہم ٹریفک اہل کار نے رشوت نہ دینے پر ایک رکشا ڈرائیور کا بھاری چالان کر دیا، ڈرائیور یاسر نے بتایا کہ دستاویزات پوری ہونے کے باوجود 2 ہزار کا چالان کیا گیا۔
رکشا ڈرائیور کا کہنا ہے کہ رسالہ تھانے کے اہل کار نے چائے پانی کے لیے 200 روپے نہ دینے پر چالان کیا، ٹریفک اہل کار نے روک کر تھپڑ مارے اور گالیاں دیں۔ خیال رہے کہ کراچی پولیس کو عوام کے ساتھ اچھے برتاؤ کی بھی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔
ڈرائیور یاسر نے کہا کہ رکشا کرائے کا ہے، اور میں بھی کرایے کے گھر میں رہتا ہوں، بھاری چالان کیسے بھروں گا، مجھے انصاف نہ ملا تو کل میں اسی چوکی کے سامنے خود سوزی کروں گا۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2018 میں صدر تھانے کے باہر خالد نامی رکشا ڈرائیور نے خود سوزی کی تھی، خالد سے اے ایس آئی حنیف نے رشوت طلب کی تھی۔
واقعے کے بعد اے آئی جی کراچی امیر شیخ نے کسی رکشا ڈرائیور کے بھاری چالان پر پابندی عاید کر دی تھی، انھوں نے حکم دیا تھا کہ رکشا ڈرائیور کا 100 یا 150 سے زیادہ چالان نہیں کیا جائے گا۔