تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پیرس میں دریا بھپرگیا‘ متعدد علاقے زیرِ آب

پیرس : فرانس کے درالحکومت پیرس سے گزرتا ہوا دریا آپے سے باہر ہوگیا ہے‘ ملحقہ علاقوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے وسیع پیمانے پر سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے ‘ نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں اور شہریوں کووارننگ جاری کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق خوشبؤں کے شہر پیرس سے گزرنےو الے دریائے سین میں ان دنوں موسلاد ھار بارشوں کے سبب طغیانی کی صورتِ حال ہے ‘ دریا آج کسی بھی وقت 5.95 میٹر( 17 فٹ ) اونچائی تک پہنچ جائے گا جس کے سبب مزید کئی علاقے زیرِ آب آجائیں گے۔

سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پیرس کے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ پانی شہری علاقوں میں آجانے کے سبب ٹرین سروس مبھی متاثر ہورہی ہے جبکہ دریا سے ملحقہ لوور میوزیم اور ایفل ٹاور سمیت مشہور سیاحتی مقامات اکتیس جنوری تک بند کردئیے گئے ہیں۔

پولیس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ دریا ئے سین میں پانی کی سطح 6.2 میٹر (20 فٹ) تک بڑھنے کا امکان ہے۔ دریا کنارے آباد رہائشی آبادیاں خالی کرانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اب تک ریسکیو اہلکار ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرچکے ہیں۔

یاد رہے کہ اسی دریا میں سال 2016 میں آنے والے سیلاب کے سبب میوزیم کو اپنے نوادرات منتقل کرنا پڑگئے تھے‘ جبکہ ہزاروں افراد کو اس سیلاب کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑنا پڑے تھے۔‘

اس موقع پر پیرس کے نائب میئر کولمبے بروسل نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ شہر نے اپنی ماضی کی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے‘ لیکن ماحولیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔ دو سال سے کم عرصے میں آنے والے سیلاب بتارہے ہیں کہ ہمیں بدلنا ہوگا اور شہر کو دریا کی مرضی سے تعمیر کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سنجیدگی سے سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی محض ایک لفظ نہیں بلکہ حقیقت ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -