تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے سنگاپور میں انتقال کر گئے

ہرارے : افریقی ملک زمبابوے گزشتہ 37 سال سے حکومت کرنے والے سابق صدر رابرٹ موگابے پچانوے برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔

تفصیلات کے مطابق موجودہ صدر ایمرسن مناناگاگوا نے بھی موگابے کی رحلت کی تصدیق کر دی ،وہ علاج کے لیے سنگا پور لائے گئے تھے، ابھی ہرارے حکومت یا رحلت پا جانے والے صدر کے خاندان کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اُن کی نعش کو کب زمبابوے پہنچایا جائے گا۔

موگابے زمبابوے کی آزادی کی تحریک کے لیڈر بھی تھے اور آزادی کے بعد پہلے صدر بنے تھے کئی برسوں کے بعد سن 2017 کی فوجی بغاوت کے نتیجے میں انہیں منصب صدارت سے علیحدہ ہونا پڑا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے خراب صحت کا سامنا کر رہے تھے۔ وہ تین دہائیوں تک سابقہ برطانوی نوآبادی کے صدر رہے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رابرٹ موگابے 1980 میں سفید فام اقلیت کے اقتدار کے اختتام کے بعداقتدار آئے تھے اور وہ زمبابوے کے معاشی مسائل کا ذمہ دار بین الاقوامی پابندیوں کو ٹھہراتے تھے ۔

میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ زمبابوے کے سابق صدر یہ کہتے ہوئے بھی سنے گئے تھے کہ وہ پوری زندگی ملک پر حکمرانی کرنا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ موگابے 21 فروری 1924 کو رودیسیہ میں پیدا ہوئے تھے جو اس وقت ایک برطانوی کالونی تھی جسے سفید فام اقلیت چلارہی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ موگابے کو سفید فام حکومت نے سنہ 1964 میں حکومت کوتنقید کا نشانہ بنانے کےلیے جرم میں بغیر کسی مقدمے کے 10 سال تک قید رکھا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 95 سالہ رابرٹ موگابے دنیا کے معمر ترین سربراہ مملکت تھے جن کے اقتدار کا خاتمہ 37 سال بعد ہوا تھا۔

رابرٹ موگابے نے سنہ 1980 میں زمبابوے کی برطانیہ سے آزادی کے بعد پہلے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تھا جبکہ وہ 1987 میں صدر بن گئے تھے اور انہیں زمبابوے کی آزادی کے صف اول کے رہنما کی حیثیت حاصل تھی۔

Comments

- Advertisement -