تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روبوٹ’پگھل‘ کر پنجرے سے فرار ہوگیا، لوگ خوفزدہ

دنیا بھر میں ایسے روبوٹس بنائے جارہے ہیں جن میں جدتیں پیدا کی جارہی ہیں، حال ہی میں ایک ایسا روبوٹ بنایا گیا جو پگھل کر مائع بن گیا اور پنجرے سے فرار ہوگیا۔

ہانگ کانگ کے ماہرین نے انسان نما، چھوٹے چھوٹے روبوٹ تیار کیے ہیں جو اپنی شکل بدل سکتے ہیں اور مائع میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔

ماہرین نے اس صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک روبوٹ کو مائع میں تبدیل کیا تاکہ وہ ایک چھوٹے سے پنجرے سے فرار ہو سکے، جس میں اسے رکھا گیا تھا۔

دیگر تجربات میں ان روبوٹس نے کھائیوں کے اوپر سے چھلانگ لگانے، دیواروں پر چڑھنے اور اشیا کو حرکت دینے کے لیے دو ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کا مظاہرہ کیا۔

روبوٹ بھی ہیں اور انہیں بجلی گزارنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں انہیں کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

سائنس دانوں کو امید ہے کہ ان تجربات سے آگے بڑھ کر وہ انہیں استعمال کرنے کے طریقے بھی ڈھونڈیں گے، اس پیش رفت سے مزید روبوٹس بنانے میں مدد ملے گی جو مائع اور ٹھوس میں تبدیل ہو سکیں، جس کے باعث انہیں مختلف حالات میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تحقیق کی سربراہی کرنے والے ہانگ کانگ کی چائنیز یونیورسٹی کے انجینیئر چینگ فینگ پین کا کہنا ہے کہ اب ہم اس مادی نظام کو مزید عملی طریقوں سے آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ کچھ مخصوص طبی اور انجینیئرنگ کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔

مثال کے طور پر، محققین نے روبوٹس کا استعمال کرتے ہوئے ایک اوبجیکٹ کو ڈمی کے معدے سے باہر نکالنے اور پھر اس میں ادویات رکھنے کا تجربہ کیا۔

انہوں نے یہ بھی دکھایا کہ سرکٹوں میں گھسنے، انہیں جوڑنے، مرمت کرنے اور جن سکروز تک پہنچنا مشکل ہو، وہاں بھی اس روبوٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس کام میں شریک اور کارنیگی میلن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے کارمل مجیدی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں مزید دریافت کرنا چاہیئے کہ ان روبوٹس کو بائیو میڈیکل کے تناظر میں کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس روبوٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اور لوگ نہایت حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -