تازہ ترین

یمن :بحری جہاز پر راکٹ حملہ، 7 پاکستانیوں کے جاں‌ بحق ہونے کی اطلاع

صنعا: یمن کی سمندری حدود میں کارگو شپ پر راکٹ حملے کے نتیجے میں جہاز ڈوب گیا جس کے باعث متعدد افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 7 پاکستانی بھی شامل ہیں، جہاز پر 82 افراد سوار تھے۔

اطلاعات کے مطابق جہاز کسی غیر ملکی کمپنی کا ہے، پاکستان سے ایجنٹ شپنگ کمپنی کے ذریعے جہاز پر 8 پاکستانی باشندوں کو نوکری ملی اور وہ اسی وقت جہاز پر موجود تھے کہ حملہ ہوگیا۔

پاکستانی باشندوں کو مذکورہ جہاز پر نوکری دلوانے والی ایجنٹ شپنگ کمپنی نے راکٹ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں مال بردار جہاز ڈوب گیا صرف شپ آفیسر کبیر خادم نامی شخص بچ سکا۔ کمپنی کے مطابق جہاز پر چیف انجینر محمد شعیب، الیکٹریشن ابراہیم سمیت دیگر پاکستانی سوار ہیں۔

ایجنٹ شپنگ کمپنی نے بتایا کہ جہاز پر موجود افراد میں سے 7 پاکستانیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے، یہ اطلاع کل شام کو ملی جس کے بعد عملے کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا گیا ہے تاہم جہا زکے کپتان سمیت دیگر افراد کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔

انصار برنی ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ انصار برنی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ یمن کی سمندری حدود میں موجود ایک نجی کارگو شپ پر نامعلوم افراد نے راکٹ سے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں تاہم حتمی معلومات کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں 7 پاکستانی باشندوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاہم تصدیق کا عمل جاری ہے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب نے بتایا کہ میزائل حملہ گزشتہ روز ہوا تھا، حملے کی جگہ یمن کی سمندری سرحد کے نزدیک ہے، جہاز پر موجود عملے کے افراد میں چیف آفیسر اور کپتان سمیت 8 افراد پاکستانی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ متعدد ذرائع اور انصار برنی بھی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کتنے پاکستانی زخمی اور جاں بحق ہوئے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم یہ معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ جہاز پر 82 افراد موجود تھے، انصار برنی بھی یمن اور پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

قبل ازیں معلومات حاصل ہوئی تھیں کہ جہاز پر حملے کے نتیجے میں افراد زخمی ہوئے تاہم بعد میں ان کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔

واضح رہے کہ یمن کے نزدیک سے گزرنے والے جہازوں کو صومالی قزاقوں کے حملے کے خدشے کا سامنا رہتا ہے، متعدد بار صومالی بحری قزاقوں نے کارگو اور مسافر بردار جہازوں کو اغوا کرکے حکومتوں سے کروڑوں اور لاکھوں ڈالر وصول کرکے انہیں رہا کیا ہے۔

ماضی میں صومالی قزاقوں کے خلاف کارروائی کے لیے متعدد حکومتوں نے مشترکہ طور پر بحریک اسکواڈ بھی تشکیل دیا، قزاقوں کا زورکم ہوگیا ہے تاہم اب بھی ان کے کچھ گروپ باقی ہیں۔

یہ قزاق ایک کشتی میں راکٹ لانچر لیے گھومتے ہیں، بحری جہاز کو دیکھتے ہی اسے رکنے کی وارننگ دیتے ہیں اور نہ رکنے پر راکٹ سے حملہ کردیتے ہیں، اس جہاز پر بھی راکٹ سے حملہ کیا گیا ہے، خدشہ ہے کہ صومالی قزاقوں نے جہاز کو رکنے کا اشارہ کیا ہوگا اور مزاحمت پر راکٹ فائر کیا ہوگا، تاہم حتمی صورتحال کےلیے معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -