تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

کیا ہوائی جہاز کا انجن پانی سے چل سکتا ہے؟

برطانوی آٹو موبائل کمپنی رولز رائس نے ہائیڈروجن سے چلنے والے جیٹ انجن کا کامیاب تجربہ کیا ہے، اس کا مقصد ہوائی جہازوں کے سفر سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی میں کمی کرنا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر کاربن اخراج میں کمی لانے کے لیے رولز رائس کے انجینئروں نے ہائیڈروجن سے چلنے والے جیٹ انجن کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

آزمائش میں استعمال کیا گیا انجن تبدیل شدہ رولز رائس اے ای 2100 اے تھا جس کو پانی سے حاصل کی گئی ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے چلایا گیا۔

لیکن اس ٹیکنالوجی میں ابھی بھی کچھ ایسے سقم موجود ہیں جن کو اس ٹیکنالوجی کے باقاعدہ جہازوں میں استعمال سے قبل دور کیا جانا ہے، تاہم، یہ آزمائش دنیا کے پہلے ہائیڈروجن سے چلنے والے انجن کی آزمائش ہے جس کو فضائی سفر میں ایک نیا سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔

فضائی سفر کے لیے جہازوں میں عموماً مٹی کا تیل استعمال کیا جاتا ہے اور بوئنگ 737-400 ہر گھنٹے فی مسافر 90 کلو کاربن ڈائی آکسائڈ خارج کرتے ہیں۔

گلوبل وارمنگ میں فضائی سفر کا 3.5 فیصد حصہ ہے اور متعدد کمپنیاں اس مسئلے کے ماحول دوست حل کی تلاش میں ہیں، اسی حل کی تلاش میں رولز رائس نے ایزی جیٹ کے ساتھ مل کر اپنے تبدیل شدہ جیٹ انجن کی آزمائش کی۔

اس انجن کو اورکنے جزائر میں قائم یورپی مرین انرجی سینٹر میں بنائی گئی ہائیڈروجن کا استعمال کرتے ہوئے کم رفتار پر چلایا گیا۔

انرجی سینٹر میں محققین نے پانی کے دو اجزا ہائیڈروجن اور آکسیجن کو لہروں اور ہوا سے بننے والی بجلی کا استعمال کرتے ہوئے علیحدہ کیا۔

سبز ایندھن تصور کی جانے والی ہائیڈروجن گیس جب جلتی ہے تو روایتی ایندھن کے برعکس صرف پانی خارج کرتی ہے۔

رولز رائس کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر گریزیا وِٹاڈینی کے مطابق ہائیڈروجن کی یہ کامیاب آزمائش ایک دلچسپ سنگ میل ہے، ہم لوگ ہائیڈروجن کی مدد سے صفر کاربن کے ممکنات کو دریافت کرنے کے لیے اپنی حدود کو آگے دھکیل رہے ہیں جو مستقبل کے فضائی سفر کو نئی شکل دینے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -