اوٹاوا: کینیڈا سے تعلق رکھنے والی معروف بائیکر گرل اور ٹریول وی لاگر روزی گیبریئل نے کہا ہے کہ میں خود کو مسلمان سمجھتی ہوں اور آئندہ برس حج یا عمرے کی ادائیگی پر جاؤں گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر کینیڈین بائیکرگرل نے اپنی تفصیلی پوسٹ میں لکھا کہ ’مجھے اسلام قبول کرنے کے اعلان پر لوگوں کی جانب سے بہت زیادہ پزیرائی ملی، مجھے اس قدر محبتیں ملنے کا اندازہ نہیں تھا‘۔ انہوں نے نیک خواہشات کا اظہار کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ ’نئے مرحلے پر ملنے والی محبتوں اور تعاون پر میں سب کی مشکور ہوں‘۔
انہوں نے لکھا کہ ماضی کے خیالات اور اللہ سے تعلق کی بنا پر تکنیکی اعتبار سے خود کو بھی مسلمان سمجھتی تھی، میرے لیے اسلام قبول کرنے کے فیصلے کے بعد احکامات یا کچھ بھی بالکل نیا نہیں ہے، اب میں خود کی تکالیف سے چھٹکارا حاصل کر کے آزادی اور حقوق کے ساتھ نئی زندگی گزار رہی ہوں، میرا قلب و ذہن پرامن، شعوری اور سیدھے راستے پر یکسوئی کے ساتھ چلنے کا حتمی فیصلہ کرچکا ہے۔
گیبریئل نے لکھا کہ ’میں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کسی بھی قسم کی پذیرائی حاصل کرنے کے لیے نہیں کیا، لوگوں کی توجہ نے مجھے مشکل میں ڈال دیا، میرا اعلان محض اس لیے تھا کہ دنیا کے سامنے خود کو جواب دہ محسوس کرسکوں، میں اپنی نیت اور محبت کے ساتھ خود کو بہترین صورت میں ڈھالنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہوں‘۔
اسلام قبول کرنے کے اعلان کے بعد لوگوں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا کینڈین گرل نے مختصر جواب بھی دیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میں اپنا نام تبدیل نہیں کررہی، نا ہی کسی فرقے کا انتخاب کیا، نہ ہی اسلام قبول کرنے کے بعد کسی سے شادی کی خواہش مند ہوں، اہل خانہ نے بھی میرے فیصلے کو تسلیم کیا اور آئندہ سال حج یا عمرے کی ادائیگی کے لیے جاؤں گی‘۔
روزی نے لکھا کہ ’میں اپنی سیاحت اور بائیکنگ کو جاری رکھوں گی، حجاب کی شرط لازمی نہیں ہے‘۔
کینیڈین بلاگر نے لکھا کہ بیشتر صارفین کی جانب سے موصول ہونے والا ردعمل مثبت تھا، اسی طرح توقع کے مطابق کچھ لوگوں کا ردعمل منفی بھی رہا جنہیں صرف نظر انداز کیا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’بطور انسان ہم جس بات کو سمجھ نہیں سکتے اس سے خوفزدہ رہتے ہیں، میں چاہوں گی کہ پوری انسانیت کے لیے ایسی مثال بن سکوں، جو اسلام کے بہتر طور پر سمجھنے کا ذریعہ بنوں، لوگوں کے درمیان فاصلے ختم کروں، انہیں قریب لاؤں تاکہ ہم سب پرامن زندگی گزار سکیں۔‘