تازہ ترین

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

روس کا یوکرینی شہر سولیدار پر مکمل قبضہ، سیٹلائیٹ تصاویر جاری

ماسکو : روس کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ روسی افواج نے دونباس کے اسٹریٹیجک قصبے سولیدار کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

سولیدار مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک صوبے میں واقع ہے جو یوکرین کے ان چار علاقوں میں سے ایک ہے جسے ماسکو نے ستمبر میں الحاق کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق مذکورہ رپورٹ روسی نجی ملٹری کمپنی ویگنر گروپ کی جانب سے اس ہفتے دعویٰ کرنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ اس کے سپاہی پہلے ہی یوکرائنی گڑھ پر قبضہ کرچکے ہیں اور اس کے زیرزمین سرنگوں کو صاف کر رہے ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے اپنی بریفنگ کے دوران کہا کہ سولیدار کی آزادی 12 جنوری کی شام کو مکمل ہوئی. وزارت دفاع نے مزید کہا کہ یہ قصبہ روسی فوج کی کامیاب کارروائیوں کے تسلسل کے لیے اہم ہے۔

امریکی کمپنی میکسر کی جانب سے جاری تصاویر میں اسکولوں اور متعدد عمارتوں کی تباہ حالی کا منظر دیکھا جاسکتا ہے/ فوٹو میکسر

یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے دوران یوکرین کے شہر سولیدار پر روسی قبضے کے بعد ہونے والی تباہی کی کچھ سیٹلائیٹ تصاویر جاری کی گئی ہیں۔

فوٹو میکسر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے نتیجے میں سولیدار شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جس کی تصاویر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے جاری کیں۔

فوٹو میکسر

امریکی کمپنی میکسر کی جانب سے جاری تصاویر میں اسکولوں اور متعدد عمارتوں کی تباہ حالی کا منظر دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ تصاویر علاقے میں واقع گوداموں کی ہیں جن میں ایک طرف جنگ سے پہلے اور دوسری جانب جنگ کے بعد کی تباہی کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔

This handout satellite image taken on January 7, 2023 by Maxar Technologies shows bomb craters in fields and along roads in east of bakhmut in eastern Ukraine.

واضح رہے کہ اس شہر میں جنگ سے پہلے کی آبادی 10,500 کے قریب تھی, یہ روس کے دونیسک پیپلز ریپبلک کا حصہ ہے لیکن 2014 سے یہ علاقہ یوکرین کے قبضے میں تھا، جب کیف میں بغاوت کے بعد دونیسک ملک سے الگ ہوگیا تھا۔ ستمبر میں اس معاملے پر ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد ڈی پی آر روس کا حصہ بن گیا۔

Comments

- Advertisement -