روس نے باضابطہ طور پر بنگلا دیش کے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے لیے ایندھن کی پہلی کھیپ فراہم کر دی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلا دیش بھی ایٹمی توانائی کااستعمال کرنے والے ایلیٹ کلب میں شامل ہو گیا ہے۔ بنگلا دیش کے پہلے جوہری پاور پلانٹ کو ایندھن کیلئے یورینیم حوالے کیا گیا۔
روسی جوہری توانائی کی کمپنی کی جانب سے بنگلا دیشی حکام کو یورینیم فراہم کیا گیا ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور بنگلا دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے مغربی ضلع پبنا میں واقع بنگلا دیش کے پہلے جوہری پاور پلانٹ کی گریجویشن تقریب میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پوٹن نے کہا کہ بنگلا دیش کے ساتھ روس کے دوطرفہ تعلقات گہرے ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ بنگلا دیش ہمارا آزمایا ہوا دوست ہے اور ہم پرانے دوست ہیں یہ دوستی برابری، باہمی احترام اور ایک دوسرے کے مفادات کو قبول کرنے پر استوار ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس-بنگلہ دیش دوستی کی بنیاد 50 سال پہلے قائم ہوئی تھی جب سوویت یونین نے 1970 کی دہائی کے اوائل میں آزادی اور ایک نئی ریاست کے لیے مشرقی بنگال کی حمایت کی تھی۔